مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نوازکی لاہورہائیکورٹ میں پاسپورٹ واپسی سے متعلق دائر درخواست پرسماعت کے دوران نیب کی جانب سے کہاگیاہے کہ ہمیں مریم کے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں۔
چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں لاہورہائیکورٹ کے 3 رکنی فل بینچ نے متفرق درخواست پرسماعت کی۔
سماعت کے آغاز پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کہاں ہیں؟ جس پر ان کے جونئیر کیل نے جواب دیا کہ امجد پرویز دوسری عدالت میں مصروف ہیں، تھوڑا انتطار کرلیا جائے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فل بینچ کے سامنے صرف یہی کیس ہے کیا؟ وکیل صاحب کو اتنا نہیں پتہ کہ کونسی عدالت میں پہلے پیش ہونا ہے۔
نیب کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ درخواست میں موقف بنیادی حقوق کے نفاذ کا ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ فوجداری مقدمہ درج ہونے سے کسی کو آئینی حقوق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔
نیب پراسیکوٹرنے عدالت میں کہا کہ اگرمریم نوازکوپاسپورٹ واپس کردیاجائے توانہیں کوئی اعتراض نہیں۔
دائر درخواست میں مریم نواز کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 4 سال بعد بھی انکے خلاف چوہدری شوگر مل کیس کا ریفرنس دائر نہیں کیا جا سکا۔ ایسے میں ان کا پاسپورٹ تحویل میں رکھنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مریم نواز کے وکیل کے پیش نہ ہونے کے باعث عدالت نے سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔