ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اپنے عہدے سے استعفے کا اعلان کردیا۔
میڈیا سے گفتگو میں مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی شہر بہتری کی جانب گامزن ہے، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ ادارے اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ میں نے شہر کی خدمت کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، ماضی میں مسائل پر اختیارات کا رونا رویا جاتا تھا۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ رواں سال کراچی میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں، بلدیاتی ادارے سڑکوں پر کام کرتے نظر آئے، ہم نے بارش کے دوران شہر بند نہیں ہونے دیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو شہرکی بہتری پسند نہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اختیارات نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون بلدیہ عظمی کراچی کو ٹیکس لگانے کی اجازت دیتا ہے، میں نے جیب کے بجائے کے ایم سی سے محبت کی، کے الیکٹرک کے ذریعے چارجز لینے کا فیصلہ کیا، ماضی میں بھی نجی کمپنی کے ذریعے ٹیکس لیا جارہا تھا۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ ایک سال کی محنت کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے پاؤں پر کھڑا ہورہا ہے، سوا تین کروڑ روپے کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں آئیں گے، میں نےٹیکس کو کم سے کم کردیا،کم سے کم ٹیکس 50 اور زیادہ سے زیادہ 200 روپے کردیا، ماضی میں کم سے کم 200 اور زیادہ سے زیادہ 5 ہزار روپے تھا۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ آج میں خود عدالت کے سامنے پیش ہوا، میرے فیصلے شہریوں کے مفاد میں تھے۔ میرے لئے ممکن نہیں کہ عہدے پر مزید رہ سکوں۔