پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ظلم کا مقابلہ نہیں کرتے تو معاشرہ غلام بن جاتا ہے، جب تک غلامی کی زنجیریں نہیں توڑیں گے بڑے کام نہیں کرسکتے، حکومت کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، اقتدار ملتے ہی انہوں نے کیسز معاف کرانے شروع کردیئے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی نوجوان نسل کو جدید تعلیم نہیں دی اور ان کے 20 سال ضائع کردیئے، انقلاب کے لئے نوجوان ہی ہمیشہ آگے آتے ہیں، حقیقی آزادی کی تحریک میں طلبہ شریک ہوں۔
’ظلم و ناانصافی کا مقابلہ بزدل لوگ نہیں کرسکتے‘
عمران خان نے کہا کہ ظلم و ناانصافی کا مقابلہ بزدل لوگ نہیں کرسکتے، کوفا کے لوگوں نے ڈر کر امام حسین کی مدد نہ کی اور اسلامی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ رونما ہوا، مقابلہ نہ کرنے والے ظلم کے غلام بن جاتے ہیں، ظلم کے سامنے آواز بلند نہ کرنا غلامی ہی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میری حکومت ختم کرنے کے لئے سازش کی گئی، میری جگہ چیری بلاسم کو لایا گیا، ڈونلڈ لو 07 مارچ کو امریکی سفیر سے ملتا ہے، ڈونلڈ لو نے کہا کہ عمران خان کو نہ ہٹایا تو نقصان اٹھانا ہوگا، امریکا سے یہ سائفر مجھ تک پہنچتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی، تحریک آنے کے بعد ہمارے لوگ لوٹے بن گئے اور ہمارے لوگوں کی بولیاں لگائی گئیں۔
’سازش سے ملک پر کرپٹ افراد کو مسلط کیا گیا‘
عمران خان نے کہا کہ اقبال نے ہندوستان کے غلام مسلمانوں کو جگایا، اقبال کا شاہین بننے کے لئے زنجیریں توڑنا ہوں گی، سازش سے ملک پر کرپٹ افراد کو مسلط کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آج یہ کہہ رہے ہیں ملک دیوالیہ ہوگیا، قرض نہیں لوٹا سکتے ، کہتے ہیں مانگنے نہیں آیا، مجبور ہوں، جو ناانصافی کا مقابلہ نہیں کرسکتا، نقصان اٹھاتا ہے، ہم نے اپنی آنکھوں کے سامنے ملک کو ٹوٹتے دیکھا۔
’3 مرتبہ کے وزیراعظم کے بیٹے کہتے ہیں ہم پاکستانی نہیں‘
عمران خان نے مزید کہا کہ 3 مرتبہ کے وزیراعظم کے بیٹے کہتے ہیں ہم پاکستانی نہیں، اسحاق ڈارن لیگ کے دور میں ہی فرار ہوگئے تھے، اب اسحاق ڈار واپس آرہا ہے، یہ نیب کی وجہ سے بھاگا، قوم سے پوچھتا ہوں، ہم نے یہ تماشا دیکھتے رہنا ہے؟ ۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں نئی آڈیولیکس آگئی، ڈان لیکس، وکی لیکس اور اب آڈیو لیکس سامنے آئی ہے، آڈیو لیکس کی مزید اقساط بھی آنے والی ہیں۔
’05 اگست 2019 کے بعد ہم نے بھارت سے تعلق توڑا‘
ان کا کہنا تھا کہ ای وی ایم سے ملک میں شفاف الیکشن ممکن ہیں، چیف الیکشن کمشنر شریف خاندان کے ملازم ہیں، ان کو اب استعفیٰ دے دینا چاہیئے، 05 اگست 2019 کے بعد ہم نے بھارت سے تعلق توڑا، ان لوگوں نے اسی بھارت سے پاور پلانٹ منگوایا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بھارت کی آئی ٹی ایکسپورٹس ہم سے کئی گنا زیادہ ہیں، ہم نے اپنے دور میں اسپیشل آئی ٹی زون بنائے، جدید ٹیکنالوجی بہترین مستقبل کے لئے ضروری ہے، ہم نے آئی ٹی شعبے کے لئے بہت مراعات دیں۔
’امپورٹڈ حکومت کی 60 فیصد کیبنٹ ضمانت پر ہے‘
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت روس سے سستا تیل اور گندم خرید رہا ہے، ہمارے دور میں صنعتیں ترقی کررہی تھیں، ہمارے دور میں زرعی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی 60 فیصد کیبنٹ ضمانت پر ہے، اقتدار ملتے ہی انہوں نے کیسز معاف کرانے شروع کردیئے۔