لندن میں پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے کے صرف ایک گھنٹے بعد انہوں نے ایساکرنے والوں کو ’ہمارے بھائی اوربہنیں‘ قراردے دیا۔
مریم اورنگزیب کواس بدتمیزی کے جواب میں فوری طورپرکسی قسم کا رد عمل ظاہرنہ کرنے سوشل میڈیا پرسراہا جارہا ہے۔ پی ٹی آئی کے حامیوں نے ایج ویئئرروڈ پران کا پیچھا بھی کیا جہاں ایک دکان سے انہوں نے سوڈا کین خریدا تھا۔
پارٹی پرچم اور ٹوپیاں پہنے پی ٹی آئی کےمتعدد مردوخواتین حامیوں نے انہیں گھیر کر ’چور‘ اور ’بےغیرت‘ کہنے کے علاوہ ن لیگ کے دیگرمرکزی رہنماؤں کے لیے بھی سخت زبان استعمال کی، کئی ایک نے میگا فون بھی اٹھارکھا تھا۔
Maryam aurangzeb facing public reaction in london pic.twitter.com/JiR9aFCvEs
— The Nation News (@TheNationNewspk) September 25, 2022
We found Chor Maryam Aurangzeb in London! pic.twitter.com/cVnTW0Ku9C
— فدا حسین (@fidahussainpaki) September 25, 2022
کچھ خواتین مریم کے کافی قریب آکرانہیں بُرابھلا کہتی رہیں جس پروفاقی وزیراطلاعات نے کوئی رد عمل ظاہرنہیں کیا لیکن اس گروپ کی ویڈیو بنائی اوران کی طرف دیکھ کر مسکرائیں بھی ۔
یہی گروپ ایج ویئرروڈ پربھی مریم اورنگزیب کا پیچھا کررہا تھا۔
PTI workers harass @Marriyum_A at a coffee shop in Edgware Road. pic.twitter.com/Cj6W3333DE
— The Pakistan Daily (@ThePakDaily) September 25, 2022
اسی حوالے سے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مریم اورنگزیب پی ٹی آئی کی ایک خاتون کارکن کو سمجھاتے ہوئے کہتی ہیں کہ جہاں پی ٹی آئی کے حامیوں کو اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کا استعمال کرنے کا جواز ہے لیکن سڑک پر کسی کو ہراساں نہیں کرنا چاہیے، میں بھی آپ کی بہن ہوں، آپ کی بھی اپنی بہن اوروالدہ ہوں گی اپنے گھر والے ہوں گے، اگر انہیں اس طرح سڑک پر ہراساں کیا جائے تو کیا آپ کو اچھا لگے گا؟
انہوں نے کہا کہ دس منٹ پہلے یہاں پی ٹی آئی کے 20 لوگ مائک لے کر مجھے گالیاں دے رہے تھے، مجھے مختلف القابات سے نواز رہے تھے، لیکن میں نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ مجھ سے تین سوال پوچھے گئے اور میں نے ان کا جواب دیا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مسجد نبوی ﷺ میں میں اکیلی تھی، یہی بات وہاں ہوئی، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ تحمل کا مظاہرہ کرکے میرے قد میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ طریقہ کار پاکستان کے تشخص کیلئے خراب ہے۔
Maryam Aurangzeb answering questions of PTI protesters. pic.twitter.com/dWja4CcIrT
— Ihtisham Ul Haq (@iihtishamm) September 25, 2022
بعد ازاں، اپنے ایک ٹوئٹ میں مریم اورنگزیب نے لکھا، “عمران خان کی نفرت اور تفرقہ بازی کی سیاست کا ہمارے بھائیوں اور بہنوں پر زہریلا اثر دیکھ کر دکھ ہوا۔ میں وہاں رکی اور ان کے ہر سوال کا جواب دیا۔ افسوس کہ وہ عمران خان کے پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔ ہم عمران خان کی زہریلی سیاست کا مقابلہ کرنے اور لوگوں کو متحد کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھیں گے۔
Sad to see the toxic impact IK’s politics of hate & divisiveness has had on our brothers & sisters. I stayed & answered each & every question they had. Sadly, they are victims of IK’s propaganda. We will continue our work to counter IK’s toxic politics & bring people together https://t.co/KEgOPa5Y3p
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) September 25, 2022
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں ، ساتھی وزراء اور پارٹی حامیوں کے علاوہ عام صارفین بھی مریم اورنگزیب کے اس ردعمل کو سراہ رہے ہیں۔
تاہم، پی ٹی آئی کے حامی کہتے رہے کہ مریم یہ بتانے میں ناکام رہیں کہ موجودہ حکومت نے ای وی ایم قانون میں ترمیم کیوں کی۔
واقعے پر ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان دیکھا جاسکتا ہے۔