صدرابراہیم رئیسی نے ایران بھر میں ہونے والے مظاہروں سے فیصلہ کن انداز طور پر نمٹنے کا عندیہ دے دیا۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی نے ایرانی میڈیا کا حوالے دیتے ہوئے بتایا ملک میں ایک ہفتے سے جاری بدامنی میں کم از کم 41 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے۔
اِسکارف (حجاب) نہ پہننے پراخلاقی اقدارکے امور کی نگرانی کرنے والی پولیس کےمبینہ تشدد سے 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت پر شروع ہونے والا احتجاج ایران کے متعدد صوبوں تک پھیل گیا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے ساتھ فیصلہ کن انداز میں نمٹنا چاہیے، جو ملک کی سلامتی اورامن کے مخالفت ہیں۔
انہوں نے احتجاج کے ذریعے ملک میں ہونے والی بند امنی کو فساد قرار دے دیا۔
احتجاج کے دوران عوام اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی جبکہ کئی خواتین نے اپنے سروں سے اِسکارف (حجاب) اتارکرآگ لگانے کے ساتھ ہی اپنے سروں کے بال بھی کاٹے دیے۔