کراچی کی مقامی عدالت میں ناظم جوکھیو کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے کیس کی سماعت کی۔ ملزمان پر آج فرد جرم عائد کی جانی تھی۔
ناظم جوکھیو کے ورثاء نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیا۔
ناظم جوکھیو کے ورثاء نے عدالت کو بتایا کہ ’ہم نے ملزمان سے صلح کرلی ہے، مقدمہ ختم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں‘۔
بیان حلفی ناظم جوکھیو کی والدہ، بیوہ اور بچوں کی جانب سے جمع کرایا گیا ہے۔
عدالت نے قانونی ورثاء کے حوالے سے اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے نادرا سے آئندہ سماعت تک رپورٹ بھی طلب کر لی۔
کیس میں ملوث پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
اس سے قبل، کراچی کے علاقے ملیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان ناظم جوکھیو کو 2021 میں اس کے قبیلے کے سردار نے مبینہ طور پر کچھ غیر ملکی شکاریوں کی ویڈیو بنانے اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر قتل کر دیا تھا۔