Aaj Logo

شائع 23 ستمبر 2022 01:58pm

عالمی برادری نے دیر کی تو بہت بڑا سانحہ جنم لے سکتا ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو پاکستان کی فوری مدد کرنے کی ضرورت ہے، اگر عالمی برادری نے دیر کی تو بہت بڑا سانحہ جنم لے سکتا ہے۔

وزیراعظم نے نیویارک میں بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب سےملک کاایک تہائی حصہ ڈوب گیا ہے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب سے پاکستان میں لاکھوں افراد بے گھرہوئے، جس سے 1500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، 30 لاکھ سے زائد بچوں کے وبائی امراض سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ سیلاب سے3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، سیلاب سے تعلیمی ادارے، اسپتال، سرکاری عمارتیں، پل اور سڑکیں تباہ ہوگئیں جبکہ 10 لاکھ گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں، ابتدائی تخمینے کے مطابق سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والی تباہی کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتے، دنیا نے جو پاکستان کی مدد کی وہ ہماری ضرورت سے بہت کم ہے، دنیا کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ترقی پذیر ممالک سے قرضوں میں ریلیف کی فوری اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 2 ماہ میں پاکستان پر قرضوں کی ذمہ داریاں ہیں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے دورے میں پاکستان میں ہونے والی تباہی دیکھی، انتونیو گوتریس نےکہاکہ انہوں نے زندگی میں ایسی تباہی پہلے نہیں دیکھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدرکے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے حوالے سے بیان پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے انٹرویو کے دوران کہا کہ ہمیں لوگوں کو دوبارہ بحال کرنے اور انفراسٹرکچر کی تعمیرکے لئے مزید امداد کی ضرورت ہے، میری عالمی رہنماؤں سے بات ہوئی کہ اس مشکل میں ہمارا ساتھ دیں۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہماری توقعات سے زیادہ بڑھ گئیں، اس وقت ملک کو اتحاد، مصالحت اور امن کی ضرورت ہے، اپنے لوگوں سے کہتا ہوں سیاست سے بالاتر ہوکر متاثرین کی مدد کریں۔

Read Comments