Aaj Logo

شائع 23 ستمبر 2022 01:17pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ واپسی کا مشورہ دے دیا

سپریم کورٹ کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو پارلیمنٹ واپسی کا مشورہ دے دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور دیگر کو ہراساں کیے جانے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری سے استفسار کیا کہ اسپیکر صاحب نے اس معاملے پر کیا رپورٹ دی ہے، اسپیکر نے علی وزیر کا کیا کیا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تو آپ سب پارلیمنٹ کے ممبر ہیں،گزشتہ روز تو سپریم کورٹ نے بھی کہہ دیا ہے۔

جس پر وکیل فیصل چوہدری نے جواب دیا کہ جی سرتکنیکی طور پر ابھی مستعفی ارکان رکن ہیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی کے ارکان تکنیکی طور پر نہیں باقاعدہ ممبر اسمبلی ہیں، ارکان کو پارلیمنٹ جاکر حلقے کے عوامی مسائل پر بات کرنا چاہیئے، جب تک ڈی نوٹیفائی نہ ہو جائیں یہ آپ کی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے ارکان اسمبلی کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ 3ہفتوں میں ریکارڈ عدالت میں پیش کریں، اگر ریکارڈ پیش نہ ہوا تو سیکرٹری داخلہ خود پیش ہوں۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپس جانے کا مشورہ دیا تھا۔

Read Comments