Aaj Logo

شائع 22 ستمبر 2022 09:07pm

شریانوں میں خون کے لوتھڑوں کا باعث بننے والے مشروبات

رگوں اور شریانوں میں بننے والے خون کے لوتھڑے جان لیوا ہوسکتے ہیں، یہ فالج اور دل کے دورے کا سبب بن سکتے ہیں۔

سائنسی جریدے سٹروک میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈائٹ کوک اور فروٹ جوس جیسے ڈائٹ مشروبات کے استعمال سے جسم کی چھوٹی شریانوں میں خون جمنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے 50 سے 79 سال کی عمر کی 81 ہزار 715 خواتین کا مشاہدہ کیا، جنہوں نے 1994 اور 1998 کے درمیان امریکہ میں 40 کلینیکل سائٹس پر اندراج کیا تھا۔

خون جمنے کے علاوہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان لوگوں کے مقابلے جنہوں نے کبھی یا شاذ و نادر ہی ڈائٹ ڈرنکس پیے، وہ خواتین جو دن میں دو یا زیادہ مصنوعی طور پر میٹھے مشروبات پیتی ہیں ان میں “اسکیمک اسٹروک” کا خطرہ 31 فیصد زیادہ ہوتا ہے، یہ اسٹروک دماغ تک خون پہنچانے والی شریانوں کی بندش کے باعث ہوتا ہے۔

جن خواتین میں دل کی بیماری یا ذیابیطس کی کوئی سابقہ تاریخ نہیں ، ڈائٹ ڈرنکس کا زیادہ استعمال ان کی چھوٹی شریانوں کے بند ہونے کا خطرہ دوگنا سے بھی زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

یہ تحقیق ڈائٹ ڈرنکس اور ایک مخصوص قسم کے فالج کے خطرے کے درمیان روابط کے لیے اولین مطالعات میں سے ایک ہے۔

وہ خواتین جو دن میں دو یا دو سے زیادہ ڈائٹ ڈرنکس پیتی ہیں ان میں فالج کا خطرہ 23 فیصد زیادہ ہوتا ہے، ان میں 29 فیصد زیادہ دل کی بیماری کا امکان ہوتا ہے اور 16 فیصد کسی بھی وجہ سے مرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

ان روابط کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ نتائج مزید مطالعہ کے مستحق ہیں۔

تحقیقاتی مقالے کی شریک مصنف، سینئر ایسوسی ایٹ ڈین اور یونیورسٹی آف واشنگٹن سکول آف پبلک ہیلتھ میں وبائی امراض کی پروفیسر شرلی بیرس فورڈ کا کہنا ہے کہ “یہ بہت دلچسپ نتائج ہیں جو بہت سے اضافی سوالات کو جنم دیتے ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ “اس مطالعے کو اہم بنانے والا ایک حصہ یہ ہے کہ جو لوگ باقاعدگی سے سوڈا یا دیگر میٹھے مشروبات پیتے ہیں وہ وزن کم کرنے کے لیے مصنوعی طور پر میٹھے مشروبات کی طرف مائل ہوتے ہیں، جب کہ مثالی متبادل پانی ہے۔”

محققین نے یہ بھی پایا کہ بعض خواتین کے لیے خطرات زیادہ تھے۔ ڈائٹ ڈرنکس کے زیادہ استعمال سے افریقی نژاد امریکی خواتین اور موٹی خواتین میں فالج کا خطرہ دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔

Read Comments