وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اکیلے سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے سے قاصر ہے،پوری دنیا کو ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
نیویارک میں وزیراعظم کی زیرصدارت سیلاب زدگان کی بحالی کے حوالے آن لائن اجلاس ہوا۔
اس موقع پر شہبازشریف نے آئن لائن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف اور صدر ورلڈ بینک سے ملاقات ہوئی ہے، انہیں پاکستان میں سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کیا، ایم ڈی آئی ایم ایف اور صدر ورلڈبینک نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ صدر ورلڈ بینک کو کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام پر بھرپور عملدرآمد کرے گا، انہیں بتایا کہ اکیلے سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے سے قاصر ہیں، پوری دنیا کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملاقاتوں میں بتایا لاکھوں بچے خوراک سے محروم ہیں، بیماریوں اور وبائی امراض پھیلنے کے خدشے سے بھی آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے احسن اقبال کو نیب میں بے گناہ ثابت ہونے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ہائیکورٹ نے احسن اقبال کوکلین چٹ دی جو خوش آئند ہے، گزشتہ حکومت نے اپوزیشن کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرکے سزا دلوانے کی کوشش کی۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا 77واں اجلاس:وزیر اعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں
اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے 77ویں اجلاس کے سائیڈ لائنز پر دوسرے روز بھی وزیر اعظم شہباز شریف نے اہم عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی۔
وزیراعظم کی امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ملاقات
وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوسرے روز بھی مصروف دن گزارا، شہباز شریف نے امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا یقین دلایا ہے۔
US Secretary of State Anthony Blinken met Prime Minister Shehbaz Sharif at the UN General Assembly. He expressed sympathy for the flood victims and assured the PM of US commitment to stand with Pakistan at this difficult time#PMPakatUNGA pic.twitter.com/N9pOqEImTc
— PML(N) (@pmln_org) September 21, 2022
وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات کے دوران انہوں نے پاکستان کے سیلاب زدگان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور وزیراعظم کو اس مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے امریکی عزم کا یقین دلایا۔
وزیراعظم اورجان کیری کے درمیان ملاقات
وزیراعظم شہبازشریف اور امریکا کے صدارتی نمائندہ برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری کے درمیان بھی ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے اور توانائی کے شعبے میں مذاکرات آگے بڑھانےپر اتفاق کیا ہے۔
ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کے بحران سے متعلق آگاہی پید اکرنے اور اس کے حل کے لئے جان کیری کی خدمات کو سراہااور کلائمیٹ چینج کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے امریکی حکومت کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تباہ کن سیلاب سے پاکستان کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
شہباز شریف نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر امریکا کی فوری امداد پر اظہار تشکر کیا اور نہ صرف فوری بحالی اور امدادی کاوشوں بلکہ اس کے بعد تعمیرنو اور بحالی کے مرحلہ کے لئے بھی بین الاقوامی برادری کی مسلسل مدد کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ہے ،اس کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثرہ 10ممالک میں شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو غیر معمولی قدرتی آفت کا سامنا ہے، تباہ کن سیلاب سے 1400 سے زائد افراد جاں بحق اور تین کروڑ 30 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن میں سے 6 لاکھ سے زائد خواتین حاملہ ہیں، 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں جبکہ دیہاتوں کے دیہات اور لوگوں کا روزگار ختم ہو گیا ہے۔
وزیراعظم نے پیرس معاہدے کے تحت موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے مالی معاونت کی فراہمی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور استعداد کار سے متعلق امداد کے حوالہ سے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لئے کیے جانے والے وعدوں کی تکمیل میں امریکاکے قائدانہ کردار کی اہمیت پر زور دیا۔
جان کیری نے پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور سیلاب کی وجہ سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے امریکی حکومت کی طرف سے مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکامضبوط بنیادی ڈھانچے کی تعمیرنو اور دوسری معاونت کی شکل میں پاکستان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے بحران سے بچا جا سکے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور جان کیری نے موسمیاتی تبدیلی اور توانائی سے متعلق مذاکرات کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم اور فرانسیسی صدر کےدرمیان ملاقات
وزیر اعظم شہباز شریف اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان نیویارک میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے پیش نظرفرانس اور پاکستان نے معیشت کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے ،موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں اس کی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر بحال کرنے اور اس کی تعمیر نو میں مدد کے لئے پاکستان کے لئے بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے پر اتفاق اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
فرانس سال کے اختتام سے قبل متعلقہ بین الاقوامی مالیاتی شراکت داروں اور ترقیاتی شراکت داروں کو اکٹھا کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا جس کا مقصد پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو میں حصہ ڈالنا ہے اورموسمیاتی لچکدار تعمیر نو سے متعلق فنانسنگ، قابل تجدید توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے اس کی مدد کرنا ہے۔
وزیراعظم کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر سے ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروسی سے بھی ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر سابا کوروسی سے ملاقات کی۔
وزیراعظم سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کی ملاقات
وزیراعظم شہباز شریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا جارجیوا نے بھی ملاقات کی۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif is called on by Ms. Karistalina Georgieva, Managing Director IMF#PMPakatUNGA pic.twitter.com/LOBBTiIdjN
— PML(N) (@pmln_org) September 21, 2022
گزشتہ رات وزیر اعظم سے جمہوریہ آسٹریا کے فیڈرل چانسلر کارل نہامر نے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیرمملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھراور کابینہ کے دیگرارکان بھی موجود تھے۔
وزیراعظم سے ورلڈ بینک گروپ کے صدر کی ملاقات
وزیراعظم سے ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے ملاقات کی،ملاقات میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، زراعت، شہری و دیہی ترقی، سماجی خدمات اور معاشی شرح نمو کے لئے پاکستان کے ساتھ جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
شہباز شریف نے پاکستان کے ساتھ عالمی بینک کی شراکت داری کو سراہا اور انہیں معیشت کی مضبوطی، قیمتوں میں استحکام، بیرونی اور مالیاتی شعبوں میں پائیداریت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے معاشی پالیسیوں کی تشکیل کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے پاکستانی معیشت اور عوام پر تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری سے اضافی سرمایہ کاری اور مالیاتی وسائل کی ضروریات کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔ وزیراعظم نے انہیں پاکستان میں غیر متوقع تباہ کن سیلاب کے تباہ کن اثرات سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے سیلاب زدگان کے لئے امدادی سرگرمیوں کے لئے 372 ملین ڈالر فراہم کرنے پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف نے مزیدکہاکہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں میں بہت کم کردار ہے تاہم وہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے۔
عالمی بینک کے صدر نے کہاکہ پاکستان کو عالمی برادری کے مشترکہ تعاون سے تعمیرنو پر توجہ دینی چاہیئے۔
انہوں نے سیلاب کے باعث نقصانات اور تباہی پر ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا۔
صدرعالمی بینک نے کہاکہ عالمی بینک پاکستان میں تعمیرنو اور بحالی کی کوششوں میں تعاون کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے سیلاب زدگان کیلئے امدادی سرگرمیوں میں پاکستان کی مدد کیلئے فوری طور پر مزید 850 ملین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا۔
دونوں فریقوں نے ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے پاکستان میں نظم و نسق اور خدمات میں بہتری کے لئے ملکر کام کرنے پر اتفاق بھی کیا۔
وزیر اعظم کی صدر یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی سے ملاقات
وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر صدر یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات کی۔
وزیر اعظم نے مسٹر سابا کروسکی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
وزیرِ اعظم نے دنیا کو درپیش متعدد چیلنجوں کووڈ 19کی وبا، معاشی بحران، موسمیاتی تبدیلی، عالمی طاقتوں کے مابین تناؤ، اور متعدد پرانے اور نئے تنازعات کو اجاگر کرتے ہوئے، ان کی قیادت میں جنرل اسمبلی سے ٹھوس ردعمل کی امید ظاہر کی۔
پاکستان میں تاریخی بارشوں اور ان کے نتیجے میں تاریخ کی بدترین قدرتی آفت سیلاب کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو اس موسمیاتی تباہی کا موثر انداز میں جواب دینے اور پائیدار بحالی اور تعمیر نو میں مدد کے لئے عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے جنرل اسمبلی اور دیگر متعلقہ اداروں اور فورمز میں ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے گروپ 77 اور چین کے موجودہ سربراہ کی حیثیت سے پاکستان کی حمایت کا بھی اظہار کیا۔
صدر جنرل اسمبلی نے پاکستان کے ساتھ اس مشکل وقت میں اپنی مکمل ہمدردی، یکجہتی اور تعاون کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی یہ تباہی پاکستان کے اپنے اقدامات کی وجہ سے نہیں آئی، پاکستان اس وقت دنیا کی حمایت کا مستحق ہے اور اس عالمی مسئلے کا عالمی سطح پر جلد حل تلاش کرنا چاہیئے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے شفاف، مشاورتی اور تعمیری بین الحکومتی مذاکرات جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جو تمام رکن ممالک کے مؤقف اور توقعات پر پورا اتریں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر جنرل اسمبلی کو پاکستان کے ترجیحی امور بشمول جموں و کشمیر تنازعہ، افغانستان اور اسلامو فوبیا کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔