امریکہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نٹالی کرافورڈ نے مرادانہ بانجھ پن کا سبب بننے اور زرخیزی کو متاثر کرنے والی پانچ عادات کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
نٹالی کرافورڈ ایک فرٹیلٹی ڈاکٹر اور ہیلتھ ایجوکیٹر ہیں۔
انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ میں ڈاکٹر کرافورڈ نے بتایا کہ پانچ ایسی عمومی عادات ہیں جو مردانہ نطفے (سپرم) کو کمزور کرسکتی ہیں۔
ڈاکٹر کرافورڈ نے کہا کہ سگریٹ پینے، منشیات استعمال کرنے یا گود میں لیپ ٹاپ لے کر بیٹھنے سے بچے پیدا کرنے کی صلاحیت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
اسی طرح پروسس شدہ گوشت کھانے اور ٹیسٹوسٹیرون یا اینابولک اسٹیرائڈز کا استعمال بھی مردانہ کمزوری کا باعث بنتا ہے۔
سگریٹ نوشی، چرس اور دیگر منشیات کے حوالے سے ڈاکٹر کرافورڈ کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی خطرناک ہے، کیونکہ یہ سپرم کی پیداوار کو کم کرتی ہے اور سپرم کی شکل کو متاثر کرتی ہے۔
گود میں لیپ ٹاپ رکھنے کی عادت کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے خارج ہونے والی گرمی دراصل خصیوں کے درجہ حرارت کو بڑھاتی ہے، یہ عادت غیر معمولی شکل والے سپرم میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پروسس شدہ گوشت سپرم کی کوالٹی کو متاثر کر سکتا ہے، اس میں بہت زیادہ کیمیکل ہوتے ہیں جو سپرم کے لیے انتہائی مضر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹوسٹیرون بنیادی طور پر مردوں کے لیے پیدائش پر قابو پانے والی گولیاں اور انجیکشنز ہیں، لیکن یہ آپ کے سپرم کو ختم کردیتے ہیں۔ اس کے استعمال کے بعد مہینوں یا سالوں تک آپ کے جسم میں کوئی سپرم پیدا نہیں ہو پاتا۔