پشاور میں بھی وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف سمیت دیگر کے خلاف مقدمات درج درج کر لیے گئے۔
پی ٹی آئی کارکن کی درخواست پر تھانہ رحمان بابا میں درج مقدمات میں 14 ستمبر کی سرکاری ٹی وی پر نشر پریس کانفرنس کا حوالہ دیا گیا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ عمران خان کی تقاریر ایڈیٹ کرکے چلائی گئیں، پراپیگنڈے سے پی ٹی آئی کارکن خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔
گزشتہ روز بھی مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کے خلاف لاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف غلط بیانی کرکے عوام کو اشتعال دلانے کے الزام میں درج کیا گیا تھا۔
لاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن میں جامعہ مسجد عائشہ صدیقہ باگڑیاں کے امام وخطیب ارشاد الرحمان کی مدعیت میں درج مقدمے میں اے ٹی اے کے دفعات شامل ہیں۔
پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) ہاشم ڈوگر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ لاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن میں مریم اورنگزیب ،جاوید لطیف ،ایم ڈی پی ٹی وی راشد بیگ اور پروگرام پروڈیوسر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ انسداد دہشت گردی کے تحت درج کیا گیا ہے۔
لاہور کے تھانہ گرین ٹاون میں جاوید لطیف، مریم اورنگزیب، ایم ڈی پی ٹی وی راشد بیگ اور پروگرام پروڈیوسر کے خلاف ATA 9/11X3کے تحت مقدہ درج کر لیا گیا ہے۔ کسی بھی شہری بشمول عمران خان کے خلاف مزہبی منافرت اور تشدد پر اکسانے کی اجازت نہیں دی جاے گی pic.twitter.com/BcSzoplf3m
— Col (R) Muhammad Hashim| Home Minister Punjab. (@ColhashimDogar) September 19, 2022
ہاشم ڈوگر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سمیت کسی بھی شہری کے خلاف مذہبی منافرت اور تشدد پر اکسانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء کے خلاف مقدمے کا اندراج کرلیا گیا ہے تاہم معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔