روس سے گیس فراہمی کےمنصوبے ’پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن ’پر کام کرنے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اتفاق ہوگیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی، جس میں گیس کی فراہمی اور دوطرفہ تجارت سمیت دیگر منصوبوں پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔
🇵🇰 🇹🇷 Dosti Zindabad #PakPMatSCO #SCOSummit2022 pic.twitter.com/sHOOvVzk8j
— PML(N) (@pmln_org) September 16, 2022
روسی صدر کے پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس کی فراہمی ممکن قرار دینے کے بعد منصوبے پر کام کرنے کے لیے پاک ترکیہ اتفاق ہوگیا۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنوب مشرقی ایشیا اور مجموعی طور پر ایشیا میں پاکستان کو اپنا ترجیحی شراکت دار تصور کرتے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان نہایت مثبت انداز میں تعلقات فروغ پارہے ہیں، جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے ترکیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مستقل میں بڑے منصوبوں پر ملکر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم (ایس-سی-او) کے رکن ممالک کے ریاستی سربراہی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
اس سے قبل گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے گیس کی فراہمی کے منصوبے کو ممکن قراردیا تھا۔
صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو روسی گیس کی فراہمی ممکن ہے کیونکہ روس، قازقستان اور ازبکستان میں گیس پائپ لائن کے لیے بنیادی ڈھانچہ پہلے سےموجود ہے۔