ازبکستان کے تاریخی شہرثمرقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہان مملکت کے اجلاس سے خطاب کرنے والے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو دہشت گردی کی لعنت سے لڑنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
طالبان کے زیر قیادت افغانستان کی حمایت کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم اس بار افغانستان کو نظر انداز کرتے ہیں تو یہ ایک بڑی غلطی ہوگی۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں علاقائی تعاون بالخصوص ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجز کے تناظرمیں پاکستان کے موقف اورنقطہ نظر کو اجاگر کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اپیل کی کہ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے عالمی برادری آگے بڑھے، شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی سے خطاب میں سیلاب کے نقصانات پردنیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوعالمی برادری کی ناانصافی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،عالمی حدت میں ہمارا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ خطے کے ملک ایک دوسرے کا ساتھ دیں، خطے میں امن کیلئے خبردار کیا کہ افغانستان میں امن ہوگا تو خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف جمعرات کو دو روزہ دورے پر ازبکستان کے تاریخی شہر سمرقند پہنچے ان کے ہمراہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی ہیں۔
شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پرعالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے جن میں چینی صدرشی جن پنگ، آذربائیجان کے صدرالہام علییف اور قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف شامل ہیں۔
دو روزہ دورے کے اختتام پر وزیراعظم شہباز شریف حضرت امام بخاری کے مزار پر حاضری بھی دیں گے۔