نائب صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قوم کو لوٹنے والے کس منہ سے تحریک انصاف اور عمران خان سے حساب مانگتے ہیں۔
ایک بیان میں شاہ محمود نے کہا کہ ملک مشکل، معیشت مسلسل دباؤ میں ہے، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس نے عوام کو پریشانی میں مبتلا کردیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ دو ماہ سے واپڈا دفاتر میں دھکے کھا رہے ہیں، شہباز شریف نے کہا ایف اے پی ختم کر دیئے ہیں مگر وزیرخزانہ نے فرمایا فیول ایڈجسٹمنٹ چاجز ختم نہیں بلکہ مارچ تک مؤخر کیئے ہیں، اب مفتاح اسماعیل اپنے ہی وزیراعظم کے اعلان کی نفی کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے، حکومت کے پاس معاشی ریکوری کا پلان نہیں تاہم عوامی مینڈیٹ کی حائل حکومت ہی ملک کو غیر یقینی صورتحال سے واپس لا سکتی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکمرانوں کو اقتدار کی فکر ہے، یہ لوگ زبردستی کرسی سے چمٹے ہوئے ہیں جب کہ عوام ضمنی انتخابات میں حکومتی امیدواروں کو مسترد کرکے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پر عدم اعتماد کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس سیلاب متاثرین کی بحالی کے حوالے سے منصوبہ بندی انتہائی ناقص ہے، دکھاوے کے اجلاس تو بلائے جا رہے ہیں لیکن متاثرین کی مدد نہیں کی جارہی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث سندھ پورا پانی میں ڈوب چکا ہے، عوام کو پانی، خیمے، خوراک، ادویات، بستروں سمیت ضروریات زندگی کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام آئندہ انتخابات میں ناانصافی کا پیپلز پارٹی سے پورا بدلہ لیں گے، آئندہ الیکشن میں سندھ سے پی پی کا صفایا ہوگا۔
شاہ محمود نے کہا کہ قوم کو لوٹنے والے کس منہ سے تحریک انصاف اور عمران خان سے حساب مانگتے ہیں، خان صاحب نے ساڑھے تین سال کے دور اقتدار میں نہ بیرون ملک کوئی جائیداد بنائی اور نہ ملک کو لوٹا۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ پی پی اور ن لیگ کی قیادت اپنی اولاد و مفادات کی سیاست کر رہے ہیں، لوٹوں لٹیروں کو نہ صرف ضمنی انتخاب بلکہ آئندہ آنے والے عام انتخابات میں بھی بری طرح مسترد کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ این اے 157 کا ضمنی انتخاب 2 افراد نہیں بلکہ دو نظریوں کا انتخاب ہے، ہم کل بھی الیکشن کے لئے تیار تھے، آج بھی الیکشن کیلئے تیار ہیں کیونکہ ہمارا دامن صاف ہے اور ہمارے اوپر کرپشن کا بھی کوئی داغ نہیں ہے۔