کراچی میں مبینہ طور پر 3 لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے کے معاملے پر وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا کروانے فیصلہ کرلیا۔
وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیراقتصادی امور سردار ایاز صادق نے ایم کیو ایم رہنماؤں وفاقی وزیر امین الحق اور خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی۔
وزیرداخلہ نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کو واقعے میں ملوث ذمہ داروں کےخلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔
کراچی میں مبینہ طور پر 3 لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے کے واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔ اس ضمن میں؛ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر واقعے کی مکمل آزادانہ تحقیقات کروائیں گے۔ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے اور ان کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) September 14, 2022
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے کے واقعے کی مذمت کرتا ہوں، سندھ حکومت سے مل کر واقعے کی تحقیقات کروائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیں گے ۔
گزشتہ روز سے اب تک ایم کیو ایم کے 3 لاپتہ کارکنان کی لاشیں برآمد
دوسری جانب گزشتہ روز سے اب تک ایم کیو ایم کے 3 لاپتہ کارکنان کی لاشیں مل چکی ہیں، تینوں کارکنان کی لاشیں سندھ کے مختلف علاقوں سے ملیں۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے ایک اور لاپتہ کارکن کی لاش آج میر پور خاص سے ملی ہے، جس کی شناخت راجو کے نام سے ہوئی جو شاہ فیصل کالونی یونٹ 103 کا کارکن تھا۔
دوسرے کارکن عابد عباسی کی لاش نواب شاہ سے ملی، عابد عباسی اورنگی ٹاؤن سے 2015 میں گرفتار ہوا تھا۔
گزشتہ روز ایم کیو ایم کے کارکن عرفان بصارت کی لاش سانگھڑ سے ملی تھی، عرفان بصارت 6 سال سے لاپتہ تھے جو ایم کیو ایم حیدرآباد کے ایم این اے صلاح الدین کے سالے تھے۔