وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت سنبھالی تو ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، مخلوط حکومت نے بڑی مشکل سے معیشت کو سنبھال لیا۔
اسلام آباد میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج وکلا کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا ہے، آج وکلا میں الاٹمنٹ لیٹر تقسیم کیے گئے، حکومت وکلا کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہے، صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون وکلا کی متحرک نمائندگی کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، دن رات ایک کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کو پورا نہیں کیا، بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نامور قانون دان تھے، مملکت خداداد کے لیے لاکھوں لوگوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی تباہی پھیلی، قدرتی آفت سےہونے والی ایسی تباہی پہلےکبھی نہیں دیکھی، مشکل کی یہ گھڑی ہمارے لیے ایک آزمائش ہے، تباہ کن سیلاب کی وجہ سے معاشی مسائل میں مزید اضافہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کی وجہ سےلاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے محروم ہوگئے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہر جانب تباہی کے اثرات نمایاں ہیں، آئے روز سیلاب متاثرین کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہم سب کو مل کر سوچنا اور کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت ہونے کے باوجود ہم آج بھی کشکول لیے پھر رہے ہیں، 75 سال گزرنے کے باوجود ہم غربت اور بے روزگاری سے چھٹکارا حاصل نہیں کرسکے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے ہمسائے معاشی میدان میں ہم پرسبقت لے گئے، آج بھی ہم نے کچھ نہ کیا تو مستقبل میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، محنت اور جانفشانی سے ملک و قوم کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالات بہتر کرنے کے لیے دور رس نتائج کے حامل فیصلے کرنا ہوں گے، گزشتہ حکومت نے سستی گیس خریدنے کا انتہائی نادر موقع گنوادیا۔