کراچی کی عدالت نے رکن قومی اسمبلی علی وزیرکی ضمانت منظورکرلی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے گزشتہ سماعت پرمحفوظ کیا جانے والا فیصلہ سناتے ہوئے علی وزیرکی ضمانت ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظورکی۔
علی وزیرکے خلاف اشتعال انگیز تقاریرکے الزامات پر تھانہ بوٹ بیسن میں مقدمہ درج ہے۔
رکن قومی اسمبلی کی اس سے قبل 3 مقدمات میں پہلے ضمانت منظور کی جاچکی ہے۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے ایس پی انویسٹی گیشن اور ایس آئی او کوہرصورت پولیس فائل پیش کرنےکی ہدایت کی تھی۔
اس سے قبل مئی 2022 میں سندھ ہائی کورٹ نےعلی وزیرکی درخواست ضمانت 5 لاکھ روپے کےعوض منظورکی تھی۔
جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے علی وزیر کو 16 دسمبر2020 میں اشتعال انگیزتقاریر کے الزام میں پشاورسے گرفتارکیا گیا تھا، 19 دسمبرکوانہیں بذریعہ طیارہ کراچی لانے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیاتھا۔ 20 دسمبرکوانسداد دہشت گردی عدالت نے علی وزیر 3 دیگر پی ٹی ایم رہنماؤں کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
علی وزیر خلاف کراچی میں مقدمہ درج ہوا تھا اورسندھ پولیس نے محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کو ان کی گرفتاری کی درخواست کی تھی۔
کراچی پولیس نے ریاست کی مدعیت درج کی جانے والی ایف آئی آرتعزیرات پاکستان کی دفعات 120 بی، 153اے، 505 (2)، 188 اور34 شامل کی تھیں۔