مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر کا نام پیر کو ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرنے لگا جہاں بتایا گیا کہ انہیں جعلی ڈگری کے الزام میں برطانیہ میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اس خبر کی ابتداء ایک غیر تصدیق شدہ ٹوئٹر ہینڈل سے ہوئی حالانکہ اس اکاؤنٹ کے 80,000 سے زیادہ فالورز ہیں لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس اکاؤنٹ کے پروفائل پکچر میں تجزیہ کار اور سابق سفارتکار ظفر ہلالی کی تصویر لگی تھی ۔
ظفر حلالی کے نام سے موجود ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ٹوئٹ میں لکھا کہ کیلیبری فونٹ کے بعد اب جعلی ڈگری، مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کو جعلی ڈگری کے الزام میں لندن میں گرفتار کر لیا گیا۔
بعدازاں اس ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا لیکن اس سے پہلے ہی ٹوئٹ وائرل ہوگئی اور اس کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے سپورٹرز اور دیگر صارفین نے جنید صفدر کی گرفتاری کی ویڈیوز شیئر کرنا شروع کر دیں۔
بعض سوشل میڈیا صارفین نے اس خبر پر خوشی کا اظہار کیا تو کسی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جنید صفدر نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو کس طرح شرمندہ کیا ہے۔
اس کے بعد جنید صفدر ٹوئٹر پر تیزی سے ٹاپ ٹرینڈ بن گئے اور مسلم لیگ ن کو وضاحت جاری کرنی پڑی کہ یہ خبر جعلی ہے۔
مریم نواز کے پولیٹیکل سیکرٹری ذیشان ملک نے نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ صحافت کی آڑ میں جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ان کے سپوٹرز کے پاس ایجنڈا نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ من گھڑت خبریں پھیلا کر عوام کو گمراہ کرنا ان کا وطیرہ بن چکا ہے۔
ایک ٹوئٹر صارف نے بتایا کہ دراصل یہ ٹوئٹر اکاؤنٹ ظفر حلالی کا نہیں ہے یہ ایک جعلی اکاؤنٹ ہے کیونکہ ظفر حلالی کے نام کی اسپیلنگ ہی غلط لکھی گئی ہے دوسری جانب اس اکاؤنٹ کے فالورز پر نظر ڈالیں تو زیادہ پی ٹی آئی کے حامیوں نے اس اکاؤنٹ کو فالو کیا ہے ۔
دریں اثنا سوشل میڈیا پر جنید صفدر کی گرفتاری کی جو ویڈیوزشیئر ہورہی ہیں وہ 2018 کی ہیں جب انہیں اور ان کے کزن زکریا کو ایون فیلڈ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرین کے ساتھ جھگڑا کرنے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔