شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سعید مصطفیٰ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما ڈاکٹر شہباز گل کی اسپتال میں عیادت کرنے اور ایک ٹویٹ میں موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس میں ڈاکٹر سعید مصطفیٰ جو پی ٹی آئی ڈاکٹرز ونگ کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں، کے ٹویٹ کا ذکر کیا گیا جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے ملنے والے عطیات پر شفافیت اور احتساب کا مطالبہ کیا تھا۔
ڈاکٹر سعید مصطفیٰ نے ٹویٹ میں لکھا کہ، “میں اقوام متحدہ کی طرف سے حکومت پاکستان کو دی گئی 160 ملین ڈالر کی فلیش اپیل کا اوپن ٹریک اور آڈٹ چاہتا ہوں۔ میرا یقین ہے کہ ہماری حکومت جڑ تک کرپٹ ہے، اور یہ رقوم مستحقین تک نہیں پہنچیں گی۔”
I want Open Track and Audit of $160 million Flash appeal given to Pakistan’s Government by UN. My belief is that our govt is corrupt to the bone, and these funds will not reach the deserving affectees! #SindhNeedsDisasterRelief #SwatFloods #PakistanFloods#FloodReliefFund2022
— DR SAEED MUSTAFA (@drsaeedmustafa) August 30, 2022
اسپتال نے اس ٹویٹ کا نوٹس لیا اور کہا کہ یہ “انتہائی قابل اعتراض” ہے اور ایک سرکاری ادارے کا کنٹریکٹ ملازم ہونے کے ناطے ڈاکٹر کو اس طرح کی “تخریبی سرگرمیوں” میں ملوث ہونے کا اختیار نہیں ہے۔
ڈاکٹر سعید چونکہ پی ٹی آئی کے کارکن ہیں، اس لیے جس دن شہباز گِل کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (PIMS) لایا گیا اس دن وہ ان کی عیادت کو گئے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر سعید نے اسپتال کے معاملات میں مداخلت کی، سیکیورٹی کو گمراہ کیا، مزاحمت کا مظاہرہ کیا اور روکنے پر وہاں سے جانے سے انکار کردیا۔
شوکاز نوٹس پر ردعمل
شوکاز نوٹس نے موجودہ حکومت کے خلاف تنقید کو جنم دیا جس پر ایک بار پھر فاشزم کا الزام لگایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر ذیشان خانزادہ نے ٹویٹ کیا کہ ہم اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے ہیں، ڈاکٹر سعید کو ان لوگوں نے برطرف کیا جنہوں نے تحریک انصاف کو فاشسٹ قرار دیا کیونکہ وہ ڈاکٹر شہباز گل سے ملنے گئے تھے۔ اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں اور ڈاکٹر سعید مصطفیٰ کا ساتھ دیں۔
خیبر پختونخوا حکومت کے سابق مشیر افتخار درّانی نے اپنے ٹویٹ لکھا کہ، "درآمد شدہ حکومت سیاسی انتقام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ وفاقی حکومت نے ڈاکٹر سعید مصطفیٰ کو پمز ہسپتال میں شہباز گل کی دیکھ بھال کے لیے بطور ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی سرانجام دینے اور سوشل میڈیا پر امپورٹڈ حکومت کے فاشزم کی مذمت کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا۔"تحریک انصاف کو فاشزم کا طعنہ دینے والوں نے ڈاکٹر سعید @DrSaeedMustafa کو اس وجہ سے نوکری سے نکالا کیونکہ وہ ڈاکٹر شہباز گل کی عیادت کرنے گئے تھے۔
— Senator Zeeshan Khanzada (@SenKhanzada) September 9, 2022
اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں اور ڈاکٹر سعید مصطفی کی حمایت کریں۔ ہم اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے ہیں pic.twitter.com/9Yoek09Yr0
Imported Government continues political victimisation.
— Dr. Iftikhar Durrani (@IftikharDurani) September 3, 2022
Federal Govt issued show cause notice to Dr. Saeed Mustafa @drsaeedmustafa for performing his duty as a doctor to look after Shahbaz Gill at PIMS Hospital and condemning fascism of Imported Govt on social media pic.twitter.com/DE7xcBhB5T
دریں اثنا، ڈاکٹر سعید نے خود اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ، “مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حقیقی تحریک آزادی میں نوکری کی قربانی دینا بہت چھوٹی چیز ہے، مجھے حقیقی آزادی کی جدوجہد میں کسی بھی ہتھکنڈے سے متاثر نہیں کیا جا سکتا۔ میں نوکری کھونے کے خوف سے نہیں جھکوں گا۔ رزق اللہ دیتا ہے۔”
مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔حقیقی آزادی کی تحریک میں نوکری کی قربانی بہت چھوٹی چیز ہے- حقیقی آزادی کی جنگ میں کسی بھی قسم کے حربے سےمجھے جھکایا نہیں جا سکتا-نوکری کے بت اور خوف کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ رزق اللہ کی ذات دیتی ہے#IStandWithImranKhan pic.twitter.com/WDXkacAsTA
— DR SAEED MUSTAFA (@drsaeedmustafa) September 8, 2022