شہرقائد کے باسیوں کے لیے طویل تاخیر کے بعد آج سےعبدالستارایدھی (اورنج لائن) بس لائن منصوبے کا آغازہورہا ہے، صوبائی وزیرٹرانسپورٹ سندھ شرجیل میمن نے افتتاح کردیا۔
اورنج لائن بس منصوبے کا سنگِ بنیاد سندھ حکومت کی جانب سے 2016 میں رکھا گیا تھا۔
گرین لائن اور پیپلز بس منصوبے کی کامیابی کے بعد کراچی کے شہریوں کو اورنج لائن کی 20بسوں کے ذریعے بہترسفری سہولیات فراہم کی جائے گی۔
اورنگی ٹاؤن سے بورڈ آفس تک چلنے والی اورنج لائن بس کے ٹریک کی کل لمبائی 3.8 کلومیٹر طویل ہے، جس کے لئے ایک ڈیپو، 4 بس اسٹیشنز اور20 بسیں مختص کی گئی ہیں۔ سروس سے یومیہ ہزاروں شہری استفادہ حاصل کریں گے۔
ان بسوں میں معذورافراد کے لیے ریمپ، بسوں سمیت تمام اسٹیشنز پرسی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جبکہ مسافرون کی سہولت کے لئے یوایس بی چارجنگ پورٹ بھہی دیے گئے ہیں۔
اورنج لائن پراجیکٹ، عبدالستارایدھی سے منسوب
سماجی خدمات کے اعتراف میں اورنج لائن بس منصوبے کو محسنِ انسان عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
اورنج لائن بس کے روٹ پر پہلا اسٹیشن ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن، دوسرا پونے پانچ چورنگی، تیسراعبداللہ چورنگی اور چوتھا جناح یونیورسٹی اسٹیشن ہے۔
اس حوالے سے شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ اورنج لائن کراچی کےعوام کیلئےسندھ حکومت کاتحفہ ہے، ہزاروں شہری جدید ٹرانسپورٹ سروس سےمستفید ہوںگے۔
انہوں نے بتایا کہ اورنج لائن کا کرایا10روپےسے20روپےتک ہوگا،عوام کو ریلیف دینے کیلئے کرایا کم رکھا گیا ہے- اورنج لائن مکمل طور پرسندھ حکومت کامنصوبہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو مزید بس سروسز کی ضرورت ہے، کراچی کی سڑکوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔
اس موقع پر فیصل ایدھی نے کہا کہ سندھ حکومت کومبارکباد پیش کرتاہوں، کراچی کوشدت سےایسی بس سروس کی ضرورت تھی، بس منصوبے میں توسیع کی ضرورت ہے۔