ملکہ برطانیہ کا ستر سالہ دور ان کے انتقال کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا ہے،مگر بہت ساری تبدیلیوں کی کوشش کے باوجود روایات پسند برطانیہ میں کچھ عرصے تک ملکہ کا سکہ بھی چلتا رہے گا۔
ملکہ الزبتھ دوم کے جمعرات کے روز انتقال کے بعد ان کے بیٹے شہزادہ چارلز اب برطانیہ کے بادشاہ بن چکے ہیں، اس لیے برطانوی شاہی آداب کے مطابق اب جہاں جہاں ملکہ کا نام سرکاری دستاویزات میں موجود تھا ان کی جگہ نئے بادشاہ چارلز کا نام جگہ پالے گا۔
قومی ترانے میں تبدیلی
بتایا جاتا ہے کہ سب سے اہم تبدیلی برطانیہ کے قومی ترانے میں ہو گی اور یہی وہ تبدیلی ہوگی جو سب سے پہلے اور فوری طور پر ہوگی۔ قومی ترانے میں جہاں جہاں ملکہ کے لیے دعائیہ الفاظ تھے انہیں اب شاہ کے لیے دعائیہ الفاظ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
واضح رہے ملکہ کے لیے دعائیہ الفاظ قومی ترانے کا ستر برس تک حصہ رہے۔ جن میں دعا کی جاتی تھی کہ ‘God Save the queen’۔ اب ان الفاظ کی جگہ ’ God Save the king’ کی تبدیلی کر لی جائے گی۔
سکوں کی تبدیلی
دوسری اہم تبدیلی برطانوی سکوں میں ہو گی نئے سکوں پر اب ملکہ برطانیہ کے چہرے کی جگہ نئے بادشاہ چارلز کا چہرہ دکھایا جائے گا، تاہم جو سکے پہلے سے مارکیٹ میں ملکہ الزبتھ دوم کے چہرے کے ساتھ مزین ہیں وہ بھی مارکیٹ میں موجود رہیں گے۔روایت یہ ہے کہ انہیں کسی شاہی فرمان یا قانون کے تحت بیک جنبش قلم منسوخ نہیں کیا جاتا بلکہ جب تک وہ باقی رہ سکیں رہتے ہیں۔
البتہ نئے سکے فوری طور پر شاہی ٹکسال سے بن جائیں گے جن پر چارلز کی حکمرانی کا اظہار ہوگا اور چارلز کی ہی تصویر میں سے چہرہ ان سکوں پر دکھایا جائے گا۔ یہ سکے بھی مارکیٹ میں موجود ہوں گے۔ مگر صرف یہی نہں ہوں گے پرانے سکے بھی اسی طرح چلتے رہیں۔ لیکن نئے سکے شاہ چارس کی تصویر والے اب بنیں گے۔ تاہم 1660 سال سے یہ روایت چلی آرہی ہے کہ سکوں پر بادشاہ یا ملکہ کے صرف چہرے کی تصویر کندہ کی جاتی ہے۔
ایک اور تبدیلی جس کا امکان ہے ہر نئے بادشاہ یا ملکہ کے چہرے کی سکوں میں دکھائے جانے والے چہرے کا رخ اپنے پیش رو یا اپنی پیش رو شخصیت سے مخالف سمت میں دکھایا جاتا ہے ملکہ الزبتھ دوم کا چہرہ برطانوی سکوں پر دائیں طرف سے دکھایا گیا تھا ، اس لیے امکان ہے کہ بادشاہ چارلز کی تصویر بائیں طرف سے دکھائی جائے گا۔ گویا پیش رو اور اور جانشین کا چہرہ مقابل سمت رکھتا ہے لیکن سکے دونوں ہی چلتے رہتے ہیں۔
کرنسی نوٹوں کی تبدیلی
اگلی تبدیلی کرنسی نوٹوں پر ہوگی، برطانوی سکوں اور کرنسی نوٹوں کا فرق یہ ہے کہ سکوں پر بادشاہ یا ملکہ کا صرف چہرہ نظر آتا ہے جبکہ کرنسی نوٹوں پر تصویر طبع کی جاتی ہے۔ نئے کرنسی نوٹ اب چارلز کی تصویر والے ہی ہوں گے مگر ملکہ کے دور کے نوٹ یعنی ملکہ کی تصویر والے نوٹ بھی اسی طرح چلتے رہیں گے۔
ڈاک ٹکٹوں کی تبدیلی
ڈاک ٹکٹوں پر تصویروں کی تبدیلی بھی کی جائے گی۔ ملکہ کی تصویر والی ٹکٹیں اب طبع نہیں ہوں گی بلکہ شاہ چارلز کی تصویر ڈاک ٹکٹوں پر جاری کی جائے گی، مگر اس معاملے میں بھی روایت یہ ہے کہ پرانی ڈاک ٹکٹوں کو منسوخ نہیں کیا جائے گا بلکہ جب تک وہ موجود ہیں استعمال کی جاتی رہیں اور آہستہ آہستہ ان کی جگہ نئی ڈاک ٹکٹیں لیں گی۔
شاہی مونو گرام
شاہی مونو گرام کی بھی تبدیلی کی جائے گی، مگر اسی انداز سے وقت کے ساتھ ساتھ اور آہستہ آہستہ، نئے مونو گرام اب شاہ چارلز کی مہر سے جاری ہوں گے، تاہم پرانے مونوگرام والی دستاویزات بھی قابل قبول ہوں گی، یہاں تک کہ پرانے مونو گرام والے پیپر جب تک موجود ہیں کار آمد مانے جائیں گے،نیز اب سینئیر وکلا شاہ کے وکلا کہلائیں گے ماضی میں انہیں ملکہ کے وکلا قرار دیا جاتا تھا۔