لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر 2رکنی بینچ کے رکن جسٹس انوارالحق نے سماعت سے معذرت کر لی۔
جسٹس باقر علی نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مریم نواز پاسپورٹ واپسی کیس کی سماعت کی۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کی جانب سے پاسپورٹ واپسی کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کے رکن جسٹس انوار الحق پنوں نے کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔
فاضل جج نے کہا کہ ذاتی وجوہات کے باعث مریم نواز کی درخواست نہیں سن سکتا۔
مزید پڑھیں: مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
عدالت نے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال کر دی اور کیس دوسرے بینچ میں لگانے کی سفارش کر دی جبکہ مریم نواز کی درخواست پر چیف جسٹس دوبارہ بینچ تشکیل دیں گے۔
گزشتہ روز مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کیلئےدرخواست ایڈووکیٹ امجد پرویز کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی۔
درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 4سال سے پاسپورٹ عدالتی تحویل میں ہے،ابھی تک نیب چوہدری شوگر مل کا چالان پیش نہیں کر سکا سکا،عدالت نے میرٹ پر میری ضمانت منظور کی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ لمبے عرصے کے لیے کسی بھی شخص کو اس کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ پرویز مشرف اور ایان علی کے کیسز کے فیصلے اس کی نظیر ہیں، آئین کے تحت قانونی جواز کے بغیر کسی شہری کی نقل و حرکت پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔ عدالت سے استدعا ہے پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔
اس سے قبل 27 اپریل کو مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر پاسپورٹ واپسی کی درخواست واپس لے لی تھی ۔
جس پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل 2رکنی بینچ نے کیس نمٹا دیا تھا۔
واضح رہے کہ 26 اپریل کو مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی سے متعلق درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے سماعت سے معذرت کے بعد 3 بینچز تحلیل ہوئے ۔
بعد ازاں درخواست پر سماعت کیلئے چوتھی مرتبہ جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل نیا 2 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا تھا۔