ہسپانوی عدالت نے منگل کے روز سیکڑوں دھمکی آمیز واٹس ایپ پیغامات کے ذریعے نوجوان کو خودکشی پر مجبور کرنے والے ایک شخص کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
واقعہ دسمبر 2016 میں پیش آیا جب 60 سالہ مدعا علیہ نے نوجوان پر دھمکی آمیز پیغامات کی بوچھاڑ کر دی۔
ویلنسیا کے علاقے کی اعلیٰ عدالت نے ایک بیان میں کہا کہ، “مدعا علیہ نے 17 سالہ متاثرہ شخص سے یکم دسمبر 2016 کو واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کیا اور اسے تین گھنٹے کے اندر اندر 119 سے زیادہ دھمکی آمیز پیغامات بھیجے۔”
یہ پہلا موقع نہیں تھا جب نوجوان سے رابطہ کیا گیا تھا، پیغامات دونوں کے درمیان پہلے سے گفتگو کا حوالہ دیتے ہیں۔
عدالتی بیان میں کہا گیا کہ، “نوجوان نے بار بار معافی مانگی اور اسے بتایا بھی کہ وہ نابالغ ہے، خبردار بھی کیا کہ اگر اس نے پیغامات بھیجنا جاری رکھے تو وہ خود کو مار ڈالے گا۔”اے ایف پی کو موصول عدالتی فیصؒی کی کاپی کے مطابق، مدعا علیہ “نوجوان کی تکلیف اور صورت حال سے پوری طرح آگاہ تھا”۔
لیکن اس نے پیغامات بھیجنا جاری رکھے یہاں تک کہ نوجوان نے اوپری منزل سے اپنے گھر کے اندرونی صحن میں کود کر خودکشی کرلی۔
ابتدائی پیغامات جنسی نوعیت کے تھے اور دونوں کے درمیان پہلے سے گفتگو کے تبادلے کی طرف اشارہ کرتے تھے۔
مجرم نے پیغامات میں جارحانہ لہجہ اختیار کرتے ہوئے گزشتہ گفتگو کو “عوامی” کرنے کی دھمکی بھی دی۔
مدعا علیہ نے کہا کہ وہ نابالغ کی حیثیت سے بالغوں کی ویب سائٹ تک رسائی کے لیے اس کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔
مجرم نے ایک پیغام میں لکھا، “میں تمہارے والدین کو برباد کردوں گا کیونکہ تم ایک ایڈلٹ ویب سائٹ پر گئے تھے۔”
عدالت نے ساٹھ سالہ مجرم کو سنائی جانے والی سزا میں 10 سال قید اور اخلاقی نقصانات کے لیے ایک لاکھ تہتر ہزار یورو کا معاوضہ بھی شامل ہے، جو نوجوان کے والدین اور بھائی کو ادا کیا جائے گا۔