معروف مصنفہ فاطمہ بھٹو نے پاکستان میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے بے گھر33 ملین افراد کو“ماحولیاتی پناہ گزین“ قرار دیا ہے۔
فاطمہ بھٹو نے مطالبہ کیا کہ بدترین سیلاب کی وجہ سے پیش آنے والی تباہی سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک پاکستان کی مدد کریں۔
امریکی اخبار میں شائع ہونے والے مضمون میں ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طورپرملک میں ہونے والی زیادہ بارشیں موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہوئیں ہیں، جبکہ گلیئشر پگھلنے کی وجہ سے ملک میں تباہی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جوافراد موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں ان کو “ماحولیاتی پناہ گزین” کہا جاسکتا، جوآپ کے ملک میں بھی ہوسکتے ہیں۔
فاطمہ بھٹو نے کہا کہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبوں میں سے ایک ہے، ایسا لگتا ہے کہ صوبے میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے کوئی تیاری نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دولت مند ممالک کو توجہ دینا ہوگی کیونکہ پاکستان آج جن ہولناک تباہویں سے نبرد آزما ہے وہ جلد ہی سب کے سامنے آسکتی ہے۔