سعودی عرب کی ایک خاتون سیاح اور اونٹوں کی مالک “رشا القرشی” نے تقریباً 6 ماہ قبل ریاض میں کنگ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول ریس کے دوران اپنے اونٹ کی پشت پر اپنے وطن حجاز واپس جانے کا عہد کیا تھا۔
چھ ماہ قبل القرشی نے مقابلے میں ہارنے کے بعد ریاض کے علاقے الصیاھد سے جدہ کا سفر شروع کیا،یہ سفر اونٹ کی پشت پر بیٹھ کر کیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے رشا القرشی نے وضاحت کی کہ یہ خیال اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے اونٹ فیسٹیول کے چھٹے سیشن میں شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ “میں نے اپنے آپ سے وعدہ کیا تھا اگر میں نے فتح نہیں چھینی تو میں واپس آؤں گی۔ نجد سے حجاز تک میرا سفر اونٹ پر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سفر 14 پڑاؤ پر مشتمل ہے، دو روز قبل ریاض سے روانہ ہوئی تھی اور جمعہ کو الحفنہ پہنچی، جہاں سے القصیم کی طرف روانگی ہے۔
رشا کا کہنا ہے کہ اس سفر کے دوران وہ اسلاف کی زندگی گزار رہی ہے جو اونٹوں کی پیٹھ پر صحراوٗں میں سفر کرتے تھے۔
وہ قومی دن کے موقع پر جدہ پہنچنے کی توقع رکھتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس سفر میں 20 دن سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ رشا جو ہر 50 کلومیٹر کے بعد آرام کے لیے رکتی ہے نے کہا کہ “مجھے اس سفر میں بہت پذیرائی ملی۔ جن مقامات سے میں گذری وہاں پر مجھے سکیورٹی بھی ملی۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سفر کی سختیوں اور پریشانیوں کے باوجود ہمیں ان بزرگوں کی زندگیوں کے بارے میں ایک حقیقی اور ٹھوس سبق ملتا ہے، جو ان مشکل حالات میں علم اور تجارت کے حصول کے لیے سفر کر تے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں صحرا کی بیٹی ہوں اور میری پرورش اونٹوں کی محبت پر ہوئی ہے جو مجھے اپنے خاندان اور دادا دادی سے وراثت میں ملی ہے۔میں اونٹوں کی افزائش کے میدان میں خواتین کی شرکت کو ثابت کرنا چاہتی ہوں۔