وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں اگست میں معمول سے700فیصد سے زیادہ بارش ہوئی، ہمیں یہ معلوم تھا کہ بارش زیادہ ہوگی، اب تک27اضلاع کی صورتحال خود دیکھ چکا ہوں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ بارشوں و سیلاب سے کوئی کچا مکان نہیں بچا ہے، ایسا سیلاب تاریخ میں کبھی نہیں آیا، بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں سے باہرہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ معلوم نہیں تھا کہ کتنی زیادہ بارش ہوگی، ایسی بارش کیلئے ہماری تیاری نہیں تھی۔
سندھ میں سیلاب سے ہونیوالی اموات کے بارے میں بتاتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلاب سے470افراد جاں بحق ہوئے اور 30لاکھ کچے مکانات گرگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 10 مئی کو محکمہ موسمیات نے رپورٹ دی تھی، جس میں بس یہ کہا گیا تھا کہ زیادہ بارش ہوگی، پورے سندھ میں 11 سئو ملی میٹر بارش پڑی ہے، جو نارمل نہیں ہے، 16 اگست کے بعد جو بارش ہوئی اس نے سندھ میں بہت بڑی تباہی مچادی ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں سندھ میں ہر جگہ گیا ہوں، پیش ایسا کیا جا رہا ہے جیسے ہم نے کچھ سب کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا 2010 کے سیلاب کے بعد سے یہ سب سے بڑا سیلاب ہے، کوئی ایک جگہ بھی کچا مکان نہیں بچا ہے، ہمارے پاس ریسورسز نہیں ہیں کہ ایسی بارش کے لیے اقدامات کر سکیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت سیلاب زدگان کی امداد اور انہیں ریسکیو کرنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔