وزیراعظم شہباز شریف نے 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فیول ایڈجسمنٹ چارجز ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو سنبھالے ہوئے 4 ماہ ہوگئے، ہماری حکومت اتحادی ہے جس میں ملک کے ہر صوبے کی نمائندگی شامل ہے، حکومت سنبھالنے سے قبل تمام معاملات کا اندازہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت ہمارے لئے گڑھا کھود کر گئی تھی، اس نااہل ترین حکومت نے ساڑھے 3 سال میں عوام کو ریلیف نہیں دیا، دنیامیں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھیں لیکن عمران نیازی نے پاکستان میں قیمتیں کم کردیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکومت نے ملکی تاریخ کا ریکارڈ قرض لیا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ گزشتہ حکومت نے کیا تھا، پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے اپنے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور بعدِ ازاں ہم نےآئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ 2018 میں چینی 52 روپے فی کلو ملتی تھی جو پی ٹی آئی دور میں چینی 100 روپے سے بھی بڑھ گئی، چینی پہلے باہر بھیجی گئی پھر مہنگی منگوائی، چینی کے بعد گندم بھی باہر بھیجی اور پھر مہنگا منگوایئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے گیس سمیت کسی بھی چیز کا کوئی طویل المدتی معاہدہ نہیں کیا، کورونا کے دوران گیس کوڑیوں کے بھاؤ مل رہی تھی، معاہدہ نہ ہونےکی وجہ سے ملک میں مہنگی بجلی بنانا پڑی اور ہم نے مہنگے ترین تیل سے بجلی بنا کر عوام کو دی۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے پاکستان ڈیفالٹ سےبچ گیا ہے، قرض لینے پر کون سی خوشی اور کون سی مبارکباد مگر شکر ہے پاکستان سری لنکا بننے سے بچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نےعوام سے جھوٹا وعدہ کرنے کے بجائے مشکل فیصلے کیے، ہم غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالنا نہیں چاہتے، پونے 4 سال تک ہمیں چور ڈاکو کہا گیا جب کہ عمران خان سے بڑا جھوٹا اور مکار شاید دوسرا نہ ہو۔
شہباز شریف نے بجلی صارفین کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ ہم نے بجلی کے بلز پر اضافی چارجز کو ختم کردیا ہے، 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو چھوٹ دی گئی ہے، صارفین کو 300 یونٹ تک فیول ایڈجسمنٹ چارجز سے استثنیٰ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک سے مہنگا تیل خریدنے پر 20 ارب ڈالر خرچ ہوچکے ہیں، اب مہنگا تیل خریدنے کے بجائے شمسی توانائی سے سستی بجلی پیدا کی جائے گی جکس سے اربوں ڈالر کی بچت ہوگی۔
انہوں نے سولر پاور بلانٹ کو جلد تعمیر کرنے اور متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے، اس منصوبے کے تحت مہنگے در آمدی ایندھن کی جگہ 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے، سیلاب متاثرین کی امداد کی جا رہی ہے، ہر خاندان کو 25 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں جب کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جہاں سیلاب کا پانی پہنچا، وہاں کے بجلی صارفین کے بلز معاف کردیے جائیں۔