نوشہرہ اور ٹانک کے بعد چارسدہ کی ضلعی انتظامیہ نے بھی سیلاب متاثرین کے لئے بنائے گئے تمام سرکاری کیمپس خالی کرادئیے۔
اس حوالے سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ثانیہ صافی کا کہنا ہے کہ ٹی ایم اے متاثرین پر روزانہ 13 لاکھ خرچ کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرین کی بحالی کیلئے سروے کر رہے ہیں-اس لئے رجسٹریشن کے عمل کیلئے متاثرین کو گھروں میں منتقل کرنا ہے، جبکہ امداد گھروں میں فراہم کرینگے۔
جبکہ متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں زبردستی کیمپوں سے نکالا جا رہا ہے، آج صبح کا ناشتہ ملا نا ہی پانی اور کھانا دیا گیا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر سیلاب میں تباہ ہوئے، ٹینٹس بھی واپس لیے گئے ہیں، ہم کہاں جائیں؟۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انتظامیہ نے فلاحی اداروں کی جانب سے آنے والا امدادی سامان بھی روک دیا ہے۔ ہمارے گھر رہائش کے قابل نہیں، ٹینٹس کے بغیر یہاں بیٹھے رہینگے۔
دوسری جانب درجنوں متاثرین اب بھی کھلے آسمان تلے مرکزی کیمپ میں موجود ہیں۔