بلوچستان حکومت نے سیلاب متاثرین کی مدد سے متعلق ویڈیو پرتنقید کے بعد وضاحت جاری کی ہے۔
مختلف پلیٹ فارمزپروائرل ویڈیو میں صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹرسے راشن کے تھیلے زمین پرپھینکے جارہے ہیں جو اتنی بلندی کے باعث متاثرین تک پہنچنے کے بجائے گرکرپھٹ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین اورمختلف مکاتب فکرکی جانب سے تنقید سامنے آنے کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کی جانےوالی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹرناہموار پہاڑی علاقے میں نہیں اتارا جاسکتا تھا اس لیے تھیلے نیچے گرانے پڑے۔
Raw 🎥: A man comments on how aid bags thrown from a helicopter in #Balochistan burst open when they hit the ground… pic.twitter.com/yWksvnSgFV
— Aaj_English (@AajNewsEnglish) August 31, 2022
بیان میں کہا گیا ہے کہ ،“سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف آپریشن کے آغازسے ہی ہیلی کاپٹرامدادی سرگرمیوں کے لیے مسلسل فضائی کارروائیوں میں مصروف ہے، انتہائی نامساعد موسم اورحالات میں بھی آپریشن جاری ہے”۔
صوبائی حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ ، “ لینڈنگ کی سہولیات کی کمی اور سیلابی پانی کے بہنے کی وجہ سے ہیلی کاپٹرزنے سڑکوں پرکئی بارمشکل لینڈنگ کیں تاکہ ان علاقوں میں متاثرین تک پہنچاجا سکے جہاں تک زمینی رسائی ممکن نہیں تھی“ ۔
مزید پڑھیے: بلوچستان حکومت کا ’طریقہ امداد ’ سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا شکار
وائرل ویڈیو کے بارے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹرایک دشوار گزار پہاڑی درے میں پروازکررہا تھا جہاں اس کا اڑنا یا نیچے اترنا انتہائی خطرناک تھا، ایسا کرنےکی صورت میں ہیلی کاپٹرتباہ ہوسکتا تھا اورعملے کی جان جاسکتی تھی۔
حکومت بلوچستان کے مطابق ، “ لینڈنگ کی کئی کوششوں میں ناکامی کے بعد متاثرین کو کم رفتار اوراونچائی سے امدادی سامان پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا “۔
اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ ، “ گھر بیٹھ کرویڈیوزبنانا اورتنقید کرنا بہت آسان ہے لیکن فیلڈ میں کام کرنا بالکل الگ کام ہے“۔
بیان میں تنقید کو بےبنیاد قراردیتے ہوئے مدادی کارروائیوں میں مصروف افراد کے حوصلے پست کرنے کے مترادف قراردیا گیا ہے۔