وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہماری معاشرتی اقدار کی رو سے خواتین کے خلاف متنازع الفاظ استعمال نہیں کئے جا سکتے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مجھے بطور وکیل عدالتی تقدس بہت عزیز ہے، توہین عدالت کےمرتکب شخص کو سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا جب کہ طلال چوہدری اور نہال ہاشمی بھی اسی مقدمے میں نا اہل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ تمام شہریوں پر قانون کا یکساں اطلاق آئین کا تقاضا ہے، خاتون جج پاکستان کی بیٹی ہے جس کے خلاف نا مناسب الفاظ استعمال کئے گئے، ہماری معاشرتی اقدار کی رو سے خواتین کے خلاف متنازع الفاظ استعمال نہیں کئے جا سکتے۔
وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ ایسے شخص نے نا مناسب الفاظ استعمال کیے جو خود وزیراعظم رہا ہے، عمران خان الیکشن کمیشن اور عدلیہ سمیت کسی ادارے کو نہیں چھوڑتے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم نے آڈیو لیک کا فرانزک کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے، رپورٹ آنے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور ریاست کے خلاف جانے والوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شوکت ترین نے صوبائی وزرائے خزانہ سے ملکی مفاد کے خلاف گفتگو کی، ان تینوں افراد کی مبینہ آڈیو کا فرانزک کرائیں گے۔