Aaj Logo

اپ ڈیٹ 29 اگست 2022 10:51am

پاکستان سیلاب 2022: ہیلپ لائنز، سرکاری معلومات، عطیات کہاں جمع کرائیں؟

پاکستان نے اپنی تاریخ میں کبھی اس طرح کے تباہ کن سیلاب اور بارشوں کا سامنا نہیں کیا۔ حکومت اور محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال بارش معمول سے 190 فیصد زیادہ ہوئی ہے۔ بلوچستان اور سندھ میں بالترتیب 400 فیصد اور 480 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔

پاکستن بھر کے سیلاب زدہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں اور اس حوالے سے جو اہم معلومات درکار ہونی چاہئیں وہ درج ذیل ہیں۔

حکومت کی طرف سے امداد

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ ہر خاندان کی امداد کے لیے 25 ہزار روپے کے ساتھ مجموعی طور پر 38 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

وفاقی حکومت سندھ کو 15 ارب روپے دے گی۔

خیبر پختونخوا کالام میں ریسکیو کے لیے سوات کی ضلعی انتظامیہ کو دو ہیلی کاپٹر بھیج رہا ہے۔ جو کالام کے شاہی گراؤنڈ میں کھانا لے کر جائیں گے اور بچوں اور خواتین کو ریسکیو کرکے واپس کانجو ایئرپورٹ پہنچیں گے۔

بحرین اور کالام کے تمام ہوٹلوں کو امدادی مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس میں تمام سیاحوں کے لیے مفت رہائش اور کھانا ہے۔ ان ہوٹلوں میں 1200 سیاح موجود ہیں۔

بابوزئی فوکل پرسن: امجد (03479864411)

مدین، بحرین اور کالام فوکل پرسن: عرفان (03143535888)

ہیلپ لائنز

ملک بھر میں

ملک بھر میں ریسکیو اور ریلیف کو مربوط کرنے کے لیے پاکستان آرمی فلڈ ریلیف ہیلپ لائن نمبر: UAN 1135

پاک فوج نے عسکری بینک جی ایچ کیو راولپنڈی میں سیلاب امدادی اکاؤنٹ قائم کیا ہے جس کا اکاؤنٹ نمبر 00280100620583 ہے۔

خیبر پختونخوا

فلڈ ایمرجنسی کنٹرول روم کے پی، سی ایم سیکرٹریٹ میں 1800 یا 9222460-091 یا UAN 091-111-712-713جاری کیا ہے۔

پاکستان آرمی کے پی فلڈ ریلیف ہیلپ ڈیسک کا نمبر “یو اے این 1125” ہے۔

کے پی حکومت کی ویب سائٹ پر ہنگامی نمبروں کی فہرست درج ہے جسے یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے۔

بلوچستان

حکومت بلوچستان کی جانب سے 24 گھنٹے کی ہیلپ لائن جاری کی ہے جس کا نمبر 081-111-400-400 ہے۔

سندھ

پی ڈی ایم اے سندھ کا ایمرجنسی نمبر 1736 ہے، (آج ڈیجیٹل کی جانب سے اس نمبر پر کال کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں۔)

پی ڈی ایم اے کی 24 گھنٹہ ہیلپ لائن 021-99332742 ہے (آج ڈیجیٹل کو سندھ PDMA ممبران نے بتایا کہ نمبر 26 اگست تک کام کر رہا تھا اور جلد ہی دوبارہ فعال ہونے کی امید ہے۔)

پنجاب

پنجاب PDMA ہیلپ لائن: 1129

امدادی عطیات

ٹیلی کام کمپنیاں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مفت کال سروس فراہم کریں گی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق کال کنکشن پر کوئی کال سیٹ اپ چارجز لاگو نہیں ہوں گے اور جن صارفین کے پاس بیلنس نہیں ہے وہ آن نیٹ کال کر سکیں گے۔

آئی ایس پی آر نے اعلان کیا ہے کہ پاک فوج کے سیلاب زدہ امدادی عطیات کے لیے کوئی الگ اکاؤنٹ نہیں ہے۔ صرف ایک وفاقی حکومت کا اکاؤنٹ ہے۔ برائے مہربانی جعلی اکاؤنٹس سے ہوشیار رہیں۔

یہاں بینک اکاؤنٹس کے IBANs کی ایک فہرست ہے جس کے ذریعے آپ وزیر اعظم کے سیلاب ریلیف فنڈ میں عطیہ کر سکتے ہیں۔

BankIBAN
ABLPK58ABPA001009849790015
AlbarakaPK11AIIN0000150583517016
Askari BankPK82ASCM0000020100579916
Bank AlfalahPK60ALFH0005001007990397
Bank AlHabibPK32BAHL1001186690500301
Bank IslamiPK02BKIP0100339720620001
Bank of ChinaPK37BKCH0100002600005375
Bank of KhyberPK66KHYB0001002008277365
Bank of PunjabPK52BPUN6010000181500176
Citi BankPK28CITI1000000103660009
Dubai Islamic BankPK22DUIB0000000807647001
Faysal BankPK97FAYS3554Z17000001562
FINCA MicrofinancePK25FINC0223183643011000
Habib MetroPK58MPBL0101027140665909
HBLPK43HABB000042792244003
HBL Microfinance BankPK62FMFB0021012862868015
ICBCPK76ICBK0010000000239638
JS BankPK56JSBL9001000002029796
Khushhali MicrofinancePK85khbl0000012075443288
MCBPK13MUCB0729483241037873
MCB Islamic BankPK58MCIB0351004196150001
Meezan BankPK39MEZN0001540107020124
NBPPK92NBPA0002004181048973
NRSP Microfinance BankPK60NRSP0000020010002760
Samba BankPK83SAMB0000002000117199
Silk BankPK68SAUD0000012010847043
Sindh BankPK21SIND0003016411713500
SME BankPK16SMES1001000664000001
Soneri BankPK81SONE0000220010110875
SCBPK75SCBL0000001701259101
Summit BankPK57SUMB0201027140181164
U Microfinance BankPK26UMBL0107000093500096
UBLPK86UNIL0109000286613095

سینکڑوں دیگر تنظیمیں فی الحال سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں میں شامل ہیں، جن میں خاص علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے والی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔

کچھ کارکن این جی اوز اور افراد کی کراؤڈ سورس فہرست تیار کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ فہرست کا لنک نیچے شیئر کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اداروں اور این جی اوز کی متعلقہ اداروں کی جانب سے جانچ پڑتال نہیں کی گئی ہے، لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ کوئی بھی حصہ ڈالنے سے پہلے مناسب احتیاط کو یقینی بنائیں۔

انفرادی تعاون

2010 میں سیلاب کے دوران کراچی ریلیف ٹرسٹ کے ساتھ کام کرنے والے فہد اسد اللہ نے ایک فیس بک پوسٹ میں امدادی کاموں کے حوالے سے اپنا تجربہ شیئر کیا۔

فوری امدادی امداد کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ، “کپڑے اور کمبل بہت اچھے ہیں لیکن بہت زیادہ ہیں اور نقل و حمل کے لیے بہت زیادہ لاگت آتی ہے۔”

“مچھر دانی اور ادویات ضروری ہیں۔ بہت سارے لوگوں کو گندے پانی کی افزائش اور صاف پانی کی کمی کی وجہ سے خارش ہو گی۔”

انہوں نے کہا کہ روٹیشن پر چند ڈاکٹروں کے ساتھ ایک چھوٹی سی عارضی / خیمے کی سہولت درحقیقت کسی بھی سنگین بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری نتائج دے گی۔

بوتل کا صاف پانی بھیجنے پر بہت زیادہ خرچ آتا ہے اور لوگ اسے اپنے چہرے اور ہاتھ صاف کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ انہیں بوتل کے پانی کا ذائقہ پسند نہیں ہے، اس کے بجائے قیمت آسانی سے خیموں کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ پانی کے ٹینکر آسانی سے خریدے جاسکتے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں لے جائے سکتے ہیں، کولر تقسیم کرنا صاف پانی کو تیزی سے حاصل کرنے کا زیادہ مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔

خیمے ضروری ہیں لیکن ان کا مہنگا ہونا ضروری نہیں۔ انہیں عارضی پناہ گاہ سمجھا جانا چاہئے، بھاری میٹیریل بھیجنے میں بہت زیادہ لاگت آتی ہے اور آکر میں اسے پھینک دیا جاتا ہے۔

(تمام مارکیٹنگ کمپنیاں جن کے پاس ہورڈنگز ہیں، وہ آئیلیٹ کے ساتھ پینافلیکس ٹینٹ بنائیں)۔ یہ بہت اچھا کام کرتے ہیں۔

لوگ عام طور پر آفات کے دوران بڑے خشک علاقوں/شہروں کا سفر کرتے ہیں۔ راشن کے تھیلے بہت سے فوری/ قابل رسائی مقامات پر فراہم کیے جاتے ہیں۔ ہر ایک کو تھیلے نہیں مل پاتے۔ بہت سے لوگ تھیلوں پر لڑنا شروع کر دیں گے، اور انہیں دکانوں پر فروخت کر کے کیش لے لیا جائے گا۔

تقسیم سے پہلے ایک یا دو دن کے لیے کسی جگہ/شہر پر رہنے کی کوشش کریں۔ آپ کو بہت سے ایسے گھرانے ملیں گے جو اللہ کی رحمت کے انتظار میں کھانے کی بھیک نہیں مانگ سکتے۔

Read Comments