سیلابی ریلا خیبرپختونخوا میں تباہی مچانے کے بعد پنجاب کی طرف بڑھنے لگا، جس کے باعث پنجاب میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا۔
خیبرپختونخوا میں تباہی اور بربادی پھیلانے کے بعد سیلابی ریلا پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے، دریائے سندھ کے آس پاس کے علاقوں میں شدید سیلاب کا خطرہ ہے۔
میانوالی میں چشمہ بیراج پر دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، میانوالی کے نشیبی علاقوں میں سیلابی پانی آبادیوں اور فصلوں میں داخل ہوگیا جبکہ 6 لاکھ کیوسک کا ریلا میانوالی پہنچنے کا امکان ہے۔
جناح بیراج پر پانی کی آمد زیادہ اور اخراج کم ہے اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جناح بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جبکہ اخراج 3 لاکھ 91 ہزار کیوسک ہے۔
راجن پور میں مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت جاری کردی گئیں جبکہ متاثرین نے راشن اور خیمے نہ ملنے کا شکوہ کیا۔
دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب
ڈیرہ غازی خان میں طوفانی بارشوں اور برساتی ندی نالوں کے سیلاب کے بعد دریائے سندھ کے سیلاب کا سیلاب آگیا ۔
دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی سطح 5 لاکھ 15 ہزار 723 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے پر کچے کے کئی دیہات اور درجنوں بستیاں زیرآب آگئیں، متعدد متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ۔
بیشتر مقامات پر لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع کردیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلابی پانی میں 4 روز سے پھنسے بچے کو بحفاظت نکال لیا گیا، یہ بچہ بھوکا پیاسا ایک درخت پر بیٹھا ہوا تھا۔
ضلعی انتظامیہ نے ڈیرہ غازی خان میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی اوردریائےسندھ سےملحقہ علاقوں میں مختلف مقامات پر10ریلیف کیمپ قائم کردیے گئے جہاں متاثرین کوقیام و طعام کے ساتھ ساتھ علاج معالجہ کی سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں ۔
سیلاب متاثرین نے محسن لغاری کو کھری کھری سنادیں
ادھر راجن پور میں سیلاب متاثرین نے صوبائی وزیرخزانہ محسن لغاری کو کھری کھری سنادیں۔
محسن لغاری کشتی میں امداد لے کر فاضل پور پہنچے جہاں مثاثرین ان کی امداد کو ٹھکرا دیا۔
سندھ میں سیلاب سے تباہ کاریاں، گڈو بیراج میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی
سندھ میں سیلاب سے تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، گڈو بیراج میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، قریبی آبادیوں کو علاقہ خالی کرنےکی ہدایت جاری گئی جبکہ مختلف اضلاع کوآفت زدہ قرار دے دیا گیا۔
سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث مختلف اضلاع میں انتظامیہ سیلاب متاثرین تک پہنچنے میں ناکام ہوگئی۔
گڈو بیراج میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی جبکہ قریبی آبادیوں کونقل مکانی کی ہدایت کردی گئی۔
بدین کے مختلف علاقے سیلاب کی زد میں ہے،متاثرین تک انتظامیہ تاحال نہ پہنچ سکی، ضلع نوشہرہ فیروز کو آفت زدہ قرار دےدیاگیا،گھروں میں 5،5 فٹ پانی ابھی بھی جمع ہے جبکہ 40 فیصدآبادی ہجرت کرگئی ۔
لاڑکانہ میں بارش سے 5 اموات ہوئیں اور 2 لاکھ گھر متاثرہوئے جبکہ 18 ہزار دیہاتوں کا رابطہ منقطع ہوا۔
ہالا میں بااثر زمینداروں نے اپنی فصل بچانے کے لیے نہروں میں پانی چھوڑ دیا ،جس سے آبادی میں پانی داخل ہوگیا۔
سیلاب متاثرین نے زمینداروں کےخلاف احتجاج کیا اور انتظامیہ سے نوٹس لینےکامطالبہ کیا۔