آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کراچی پہنچ گئے جنہیں سندھ اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال و امدادی کاموں پر بریفنگ دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف کو کراچی میں سندھ اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال، امدادی کاموں پر بریفنگ دی گئی۔
آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف سندھ اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے وہاں فوجی جوانوں کی جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے۔
دوسری جانب آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں آرمی فلڈ ریلیف سینٹر قائم کر دیا گیا ہے، اس سینٹر کا مقصد ملٹری آپریشنز ڈائریکٹریٹ کے ساتھ قومی فلڈ ریلیف اقدامات کو کوارڈی نیٹ کرنا ہے۔
پاک آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی فلڈ ریلیف سینٹرز قائم کردیئے گئے ہیں، جہاں امدادی اشیاء اکھٹی کرکے سیلاب متاثرین تک پہنچائی جارہی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہے ہیں، متاثرین میں کھانا، شلیٹرز بھی فراہم کر رہے ہیں، سندھ میں سانگھڑ، لاڑکانہ اور خیرپور میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ ٹھٹھہ، بدین، جامشورو، میرپور خاص، سجاول اور دیگر علاقوں میں متاثرین کو شیلڑر اور راشن مہیا کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ ٹنڈو الہ یار میں 3 اضافی بیسز اور میڈیکل کیمپ قائم کئے گئے ہیں، کوٹ ڈیجی میں آرمی جوان راشن کی تقسیم اور ڈی واٹرنگ کا کام کر رہے ہیں، خیرپور سے آبادی کو انخلاء کا کام اور راشن کی تقسیم کی بھی جا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ نوشہرو فیروز، دادو، سانگھڑ اور بدین میں خیمہ بستیوں کا قیام اور پکا ہوا کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے، بلوچستان میں سبی، جعفر آباد، نصیر آباد اور خضدار میں تیز بارشوں سے مواصلات کے نظام کو نقصان پہنچا، متاثرہ علاقوں میں مریضوں کے علاج کیلئے 5 میڈیکل کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔
ڈی جی خان پنجاب میں 300 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا، 50 میڈیکل کیمپس میں 5562 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے جب کہ تونسہ راجن پور اور دیگر علاقوں میں 2 فیلڈ میڈیکل کیمپ قائم کئے گئےجہاں لیڈی ڈاکٹر کی موجودگی بھی یقینی بنائی گئی ہے
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی جی خان میں لائف جیکٹیں اور 13 کشتیاں پہنچا دی گئی ہیں، خیبر پختونخواہ میں ٹانک، سوات اور ڈی آئی خان میں پاک فوج کے جوان ضروری سامان کے ہمراہ امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ کالام، بحرین شاہراہ کو فعال کرنے میں 2 سے 3 دن لگ سکتے ہیں، کاغان ناران میں سیلاب سے پُل تباہ، شاہراہیں بحال کرنے کے لئے فوجی جوان سول انتظامیہ کی مدد سے شاہراہیں کھولنے میں مصروف ہیں۔