وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت 56 فیصد بجلی کے صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیں گی۔۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے، انہوں نے ایل این جی کے پلانٹس، سولر پروجیکٹس اور ایئر پورٹس کی لانگ ٹرم لیز پر لینے میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
وفاقی وزیرخزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے معاملات دیکھنے کے لئے ایک اور کمیٹی تشکیل دی ہے، حکومت 56 فیصد صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لے گی۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ 200 سے کم یونٹ والے صارفین کو اب بجلی کے دفتر جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
انہوں نے لیگی رہنما عابد شیر علی کی پریس کانفرنس کے ردِ عمل میں کہا کہ مفتاح اسماعیل پر تنقید کرنا آسان مگر عملی کام مشکل ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب، آپ کی حکومت نے بجلی کے اتنے بھاری بھاری بلز بھیجے ہیں کہ لوگوں کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ ضمنی الیکشن میں میرا مقابلہ عمران خان سے نہیں بجلی کے بلوں سے ہے۔
عابد شیر علی نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صاحب آئی ایم ایف کے سامنے اس حد تک سرنڈر نہیں کرنا چاہیے، حالات کو سمجھیں اور انہیں ٹھیک کریں ورنہ پھر ہم لوگوں کے ساتھ احتجاج میں شریک ہوں گے۔