پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ بلوچستان کے متعدد علاقوں میں وائس اور ڈیٹا سروسز میں رکاوٹ کو دور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
اپنے ٹویٹ میں پی ٹی اے نے کہا کہ موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث کوئٹہ، زیارت، خضدار، لورالائی، پشین، چمن، پنجگور، ژوب، قلعہ سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ میں وائس اور ڈیٹا سروسز متاثر ہوئی ہیں۔
پی ٹی اے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ “پی ٹی اے صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے اور مزید اپ ڈیٹس کا اشتراک کیا جائے گا۔
شدید بارشوں و سیلاب کے باعث بلوچستان میں انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کو بندش کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے، جہاں اب تک کم از کم 230 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں 1961 کے بعد سب سے زیادہ بارشیں ہو رہی ہیں۔ دریائے بولان میں طغیانی کے باعث جمعرات کو ضلع بولان میں 12 انچ کی گیس پائپ لائن بہہ جانے سے بلوچستان کے مختلف علاقوں کو گیس کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔
دریں اثنا، حکومت نے ملک میں بارشوں سے آنے والے سیلاب کی روشنی میں ‘قومی ایمرجنسی’ کا اعلان کر دیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق بارشوں کے باعث 343 بچوں سمیت 937 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ کم از کم 3 کروڑ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔