ایڈزسے متعلق بات کرنا پاکستان میں آج بھی معیوب سمجھا جاتا ہے، اپنی غلطی نہ ہونے کے باوجود ایچ آئی وی/ایڈزکا شکار ہونے والی پلوشہ نے (شناخت تبدیل کر دی گئی ہے) اپنے خاندان کا اعتماد حاصل ہونے تک اس وائرس کا بہادری سے مقابلہ کیا۔
آج نیوزکی بیوروچیف فرزانہ علی اوران کی ٹیم نے پشاورمیں ایچ آئی وی ایڈزکے مریضوں اورمتعدی امراض کے ماہرسے بات کی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس بیماری سے جڑے بدنما مفروضات کا مریضوں خصوصاً خواتین پر کیا اثرپڑتا ہے۔