Aaj Logo

شائع 24 اگست 2022 09:18pm

امریکی ریاست مرغیوں سے دہشت زدہ

امریکی ریاست ہوائی کے جزیرے اوواہو کی آبادی ہزاروں جارح مرغیوں سے دہشت زدہ ہے۔ یہ مرغیاں پورے جزیرے پر مٹر گشتیاں کرتی پھر رہی ہیں اور جگہ جگی رفع حاجت کر رہی ہیں۔

ان سے مقابلے کیلئے ہوائی کی ریاستی مقننہ نے مرغیوں کے خلاف جنگ کا اعلان کیا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ جنگ فی الحال مرغیاں ہی جیت رہی ہیں۔

ان آوارہ اور غصیلی مرغیوں انتظامیہ کی جال میں پھنسانے اور پکڑنے کی کوششوں کو بڑی حد تک ناکام بنا دیا ہے اور مقامی حکام ابھی تک مرغیوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔

ہوائی انتظامیہ نے رواں سال کے ابتدائی حصے کے دوران اس مصیبت سے چھٹکارے کے لیے ایک پانچ سالہ ریاستی مالی اعانت سے چلنے والا پروگرام وضع کرنے کی کوشش کی۔

لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے کہ انہیں کس طرح ‘‘ختم’’ کیا جائے گا۔

ریاستی مقننہ نے ابھی تک کوئی پروگرام منظور نہیں کیا ہے اور مارچ میں، شہر ہونولولو نے فیصلہ کیا کہ وہ جزیرے کے مختلف حصوں میں جال کے پانچ سیٹ لگا کر اس معاملے پر قابو پالے گا۔

لیکن دو ماہ بعد حکام کو معلوم ہوا کہ ایک آپریشن جس کی لاگت 6 ہزار پاؤنڈ تھی اس میں صرف 67 مرغیاں ہی پکڑی گئیں۔

بعد ازاں اوواہو کے حکام نے مقامی لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مرغیوں کو نہ کھلائیں تاکہ صورت حال بہتر ہو سکے۔

مرغیوں کی بہتات سے پریشان جزیرے کے ایک رہائشی ماجد جنیدی نے شکایت کی کہ “ہماری ہر سڑک پر مرغیوں کی بھرمار ہے، یہ جگہ جگہ گھومتی پھرتی رہتی ہیں اور املاک کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں۔”

انہوں نے شکوہ کیا کہ “ہم میں سے بہت سے لوگ طویل وقت تک کام کرتے ہیں، یہاں تک کہ دوہری شفٹوں میں بھی، مرغیوں اور مرغوں کے بانگ دینے اور چلانے کی وجہ سے سونے کے قابل نہ ہونا واقعی ایک غیر منصفانہ بوجھ اور مشکل عمل ہے۔”

ایک اور مقامی مرڈوک اورٹیز ان مرغیوں کی پیدا کردہ گندگی پر سختی سے اعتراض کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ “یہ جنگلی پرندے گندے ہوتے ہیں اور اپنا فضلہ پیدل، ڈرائیو ویز اور گلیوں کے تمام علاقوں میں تیز بدبو کے ساتھ پھیلاتے ہیں۔

“میں نے انہیں ملحقہ املاک کے کچرے کے ڈبوں کے اوپر تباہی پھیلاتے اور نقصان پہنچاتے ہوئے دیکھا ہے، وہ کھلے کچرے کے تھیلوں کو پھاڑ دیتی ہیں اور کچرے کو ہر طرف بکھیر دیتی ہیں۔”

جزیرے پر اتنی بڑی تعداد میں مرغیوں کی وجہ معلوم نہیں ہے، لیکن کچھ نظریات ہیں، جن میں سے ایک کے مطابق یہ پالتو پرندوں کے اپنے مالکان کے گھروں سے فرار ہونے اور پھر آبادی بڑھانے کی وجہ سے ہوا ہے۔

ایک اور مقبول رائے یہ ہے کہ آئیوا اور انیکی کے سمندری طوفان، جو بالترتیب 1982 اور 1992 میں ہوائی سے ٹکرائے، بہت سے مرغیوں کے دڑبوں کی تباہی کا باعث بنے اور ان پرندوں کو آزاد کر دیا۔

Read Comments