Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 اگست 2022 05:09pm

عمران خان کا کل انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ

جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کل انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ میں قانونی ٹیم کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں بابر اعوان، فواد چوہدری اور دیگر قانونی ماہرین نے عمران خان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمہ کا جائزہ لیا اور قانونی مشاورت کی۔

اجلاس میں لیگل ٹیم کی بریفنگ کے بعد عمران خان نے جمعرات کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ دہشت گردی کے کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کی جائے گی۔

بابر اعوان نے عمران خان کے خلاف درج مقدمے کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی تنظیمیں اس کی مذمت کر رہی ہیں ۔

واضح رہےکہ خاتون جج کو دھمکانے پر عمران خان کے خلاف تھانہ مرگلہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 3روز کی راہداری ضمانت منظور کی تھی۔

عدالت نے عمران خان کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 3 روز کے بعد متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا تھا۔

کاغذات نامزدگی کیس: عمران خان کے وکیل نے جواب کے لیے وقت مانگ لیا

دوسری جانب الیکشن ٹربیونل پشاور میں کاغذات نامزدگی کے خلاف کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا۔

عمران خان کے ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کے خلاف مردان کے رہائشی حیدر علی نے الیکشن ٹربیونل میں کیس دائر کیا ہے۔

گزشتہ سماعت پرالیکشن ٹربیونل نےعمران خان سےجواب طلب کیا تھا۔

الیکشن ٹربیونل کے جسٹس اعجازانور نےک یس کی سماعت شروع کی تو عمران خان کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل قاضی ارشاد بابر نےعدالت کو بتایاکہ کیس تیار نہیں کیا،جواب کے لیے وقت دیا جائے۔

عدالت نے عمران خان کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے کل تک سماعت ملتوی کردی۔

عمران خان کے خلاف کیس میں درخواست گزارکا مؤقف ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ کی اشیاکی قیمت اور ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروائے جبکہ الیکشن کمیشن میں عمران خان نے بیٹی کا کوئی ذکر نہیں کیا جس کی رو سے عمران خان صادق و امین نہیں رہے، اس لیے کاغذات نامزدگی کو مسترد کیا جائے۔

Read Comments