الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108 سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔
ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کےخلاف عمران خان کی اپیل منظورکرتے ہوئے انہیں حلقے سے الیکشن لڑنے کی اجازت دی۔
حلقے سے امیدوار شذرہ منصب کے وکیل منصوراعوان نے دلائل دیے، جن میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کو قومی اداروں سے چھپایا ہے اورحقائق چھپانے کے باوجود ریٹرننگ افسر نے بلاجواز کاغذات نامزدگی منظور کئے۔
دلائل میں مزید کہا کہ عمران خان نے آمدن اوراثاثے چھپاتے ہوئے غلط بیان حلفی جمع کرایا ، اس لیے ریٹرننگ افسر کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی منظورکرنے کا فیصلہ مسترد کیاجائے۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹرعلی ظفرنے اپنے دلائل میں کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن ریٹرنگ آفیسر نے حقائق کے برعکس انہیں مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے آٹھ حلقوں سے کاغذات نامزدگی منظورہوئے ہیں، جن میں حقائق کو نہیں چھپایا گیا ہے۔
الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسرکی جانب سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے عمران خان کا این اے 108 سے انتخاب لڑنے کی اجازت دے دی۔
واضح رہے کہ عمران خان نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظورکیے جانے کے بعد خالی ہونے والی تمام 9 نشستوں پرخود انتخاب لڑنے کا اعلان کیا تھا، جن پر ووٹنگ 25 ستمبرکو ہوگی۔