سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کا سلسلہ تھم نہ سکا، مختلف حادثات اور واقعات میں اموات کی تعداد 234 ہوگئی۔
سندھ میں تباہ کن بارشوں اور سیلاب نے تباہی کی نئی داستان رقم کردی، خیرپور، سکھر، بدین سمیت سندھ کے بیشتر شہروں سے تاحال پانی نہ نکالا جاسکا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق سندھ میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے اور چھت گرنے سمیت مختلف حادثات اور واقعات میں اب تک 231سے زائد افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔
بارشوں کے باعث سب سے زیادہ اموات خیرپور میں 70سے زائد ہوئیں، اس کے علاوہ بدین میں 17، سانگھڑ اور ٹھٹھہ میں 11،11، کندھ کوٹ اور سکھر میں 7،7،جامشورو میں 6 اورٹنڈو محمد خان میں 3افراد جان سے گئے۔
مزید پڑھیں: سندھ کے مختلف اضلاع آفت زدہ قرار، بارشوں سے اموات 177 ہوگئیں
بارش کے باعث لاکھوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ گولارچی اورساحلی پٹی میں تیز بارش سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا۔
موسلادھا بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے،بارش کے باعث مکانات اور سڑکیں سب کچھ تباہ ہوگیا تاحال امداد سے محروم بے یارومدد گار متاثرین بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔
حیدرآباد، سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، جامشورو اور نوشہرو فیروز میں پاک فوج کی ٹیمیں موجود ہیں، متاثرہ علاقوں میں راشن پیک اور دیگر امدادی سامان بھی تقسیم کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب بارش کے باعث بدین کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے الیکشن کمیشن کو 2 ماہ کے لیے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی سفارش کردی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ ہوا کا شدید کم دباؤ آج سے سندھ پر اثر انداز ہوسکتا ہے جبکہ کراچی میں 24 اور 25 اگست کے دوران کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کاامکان ہے۔