اليکشن کميشن نے پاکستان تحريک انصاف (پی ٹی آئی) کے چيئر مين عمران خان کو توشہ خانہ ريفرنس میں نااہلی کی درخواست پر جواب جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دے دیا۔
چيف اليکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کى سربراہى میں 3رکنى کميشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنے پر نااہلی ريفرنس کى سماعت کى۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹرعلی ظفردوسری سماعت میں بھی غیرحاضر رہے جبکہ معاون وکیل گوہرخان اور حکومتی وکلا خالد اسحاق پیش ہوئے۔
معاون وکیل گوہرخان نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن ریفرنس پر 90 دن میں فیصلے کا پابند ہے ،گوشواروں پرمبنی دستاویزات حاصل کرنے کے لیے وقت درکار ہے، جواب جمع کرانے کے لیے 3 ہفتے کی مہلت دی جائے، دونوں ریفرنسزمیں ایک ساتھ ہی جواب جمع کرایا جائے گا ۔
جس پر چیف الیکشن کمشنر نے بیرسٹر گوہر خان سے استفسار کیا کہ آپ کو 3 ہفتے کا وقت کیوں چاہیے؟
وکیل نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس توشہ خانہ ریفرنس نمٹانے کے لیے 3 ماہ کا وقت ہے۔
سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ظاہرکردہ اثاثوں کی دستاویزات توعمران خان کے پاس ہوں گی۔
بیرسٹرگوہرکا کہنا تھا کہ محسن شاہنوا رانجھا کے گوشوارے بھی جمع کرائیں گے کہ انہوں گھڑی ظاہرکی یا نہیں ۔
چیف الیکشن کمشنر نے 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کو جواب جمع کروانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دے دی اور سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔