بغاوت پراکسانے کے مقدمے میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کو پمز سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ڈاکٹرز کے میڈیکل بورڈ نے شہباز گل کو فِٹ قرار دے دیا اور پی ٹی آئی رہنما کو ڈسچارج کرنے کی سفارش کر دی۔
شہباز گل کی میڈیکل رپورٹ تیار ہوگئی، جس کے مطابق شہباز گل کی صحت تسلی بخش ہے، ان کے تمام ٹیسٹ کلیئر ہیں، کورونا نیگیٹو اور خون کے ٹیسٹ بھی نارمل ہیں، شہباز گل دمے کے مریض لیکن اس وقت شدید علامات نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: شہباز گل کے وکلاء کو اسپتال میں ان سے ملنے کی اجازت
ڈاکٹرز نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو ادویات دے کر ڈسچارج کرنے کی ایڈوائس کر دی جبکہ ڈسچارج کرنے کے فیصلے سے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا۔
پولیس شہباز گل کو صبح اسپتال سے کچہری بخشی خانےمنتقل کرکے عدالت میں پیش کرنا چاہتی ہے جہاں سے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جائےگی۔
پمز کے کارڈیک سینٹر میں شہباز گل زیرعلاج، وکلا ٹیم سے ملاقات
دوسری جانب پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے کارڈیک سینٹرمیں شہباز گل زیرعلاج ہیں، جہاں وکلا ٹیم نے ان سے ملاقات کی ۔
شہباز گل سے ان کے وکلا کی ملاقات علیحدہ کمرے میں کروائی گئی، ملاقات کے دوران بیشتر وکلا کے علاوہ کوئی اور موجود نہیں تھا ۔
مزید پڑھیں: شہباز گل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
ملاقات کے شروع میں ایک پولیس اہلکار ملاقات میں تھا جو کمرے سے چلا گیا جبکہ وکلا کو شہباز گل سے ملاقات کا کافی وقت دیا گیا ۔
وکلا نے شہباز گل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی سماعت کی تفصیلات سے آگاہ کیا جبکہ شہباز گل نے وکلا سے کیس کے قانونی پہلوؤں پر بات کی۔
وکلا نے کیس کو آگے کیسے بڑھانے سے متعلق پی ٹی آئی رہنما کو کو آگاہ کیا جبکہ وکلا کی طرف سے شہباز گل کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا پیغام بھی پہنچایا گیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومتی درخواست پر شہباز گل کو نوٹس جاری کردیا
قانونی ٹیم کے سربراہ حسان نیازی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہباز گل کو پنجاب منتقل کیا جائے، ہائی کورٹ نوٹس لے، شہباز گل پاکستانی ہے انڈین نہیں ہے ۔
پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید نے بھی شہباز گل سے ملاقات کی اور میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملاقات کی اجازت ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد ملی، شہباز گل پر تشدد ہوا اور حالت انتہائی خراب ہے، ان پر کس کے کہنے پر تشدد کیا گیا ۔
مراد سعید نے مطالبہ کیا کہ آزاد میڈیکل بورڈ بنایا جائے تاکہ عوام کو ان کی اصل حالت کا پتہ چل سکے ۔
پمز میں شہباز گل کا ابتدائی طبی معائنہ مکمل
گزشتہ روز اسلام آباد کے پمز میں ڈاکٹروں کی جانب سے شہباز گل کا ابتدائی طبی معائنہ مکمل کیا گیا تھا۔
پمز کے میڈیکل بورڈ کی ابتدائی رپورٹ میں شہباز گل کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شہباز گل کا سیچوریشن لیول 97اوربلڈ پریشر 70ـ110 ریکارڈ کیا گیا، شہباز گل کو بخار کی شکایت بھی نہیں تھا جبکہ ان کا کورونا ٹیسٹ کا نمونہ بھی لیبارٹری بھجوا دیا گیا تھا۔
شہباز گل کی تمام رپورٹس موصول ہونے کے بعد اسپتال میں رکھنے یا ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
شہباز گل کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع
اس کے بعد پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کی میڈیکل رپورٹ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں جمع کرائی تھی۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز 4 سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم نے شہباز گل کا طبی معائنہ کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کو بچپن سے سانس کا مسئلہ ہے جبکہ ان کو سانس لینے میں مسئلہ اور جسم میں درد ہے، شہباز گل کندھے، گردن اور چھاتی کے بائیں جانب درد محسوس کر رہے ہیں۔
میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شہبازگل کا فوراً ای سی جی کیا گیا تھا، ان کا ایکس رے ، یورک خون اور دل کا ٹیسٹ کرنا ضروری ہے جبکہ شہباز گل کو کارڈیالوجسٹ اور پلمانولوجسٹ کی جانب سے طبی معائنہ درکار ہے، شہباز گل کے مزید طبی معانے کہ ضرورت پڑھ سکتی ہے۔
اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا
2 روز قبل اڈیالہ جیل انتظامیہ نے بغاوت کے مقدمے میں گرفتارشہباز گل کو کئی گھنٹے تاخیر کے بعد اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا تھا۔
جیل انتظامیہ کا شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کو حوالے نہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل ایک حساس مقام ہے یہاں ہجوم نہ لگایا جائے، رات تک جیل کی حدود میں غیر متعلقہ اہلکاروں کا موجود ہونا خطرناک صورت حال کا باعث ہوسکتا ہے۔
شہبازگل کا مزید2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اس سے قبل اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے پی ٹی آئی رہنماشہبازگل کا مزید2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے کے لیے پولیس کے حوالے کیا تھا ۔
تاہم طبیعت ناسازی کے باعث جیل انتظامیہ نے ملزم کو وفاقی پولیس کے حوالے کرنے سے معذرت کی تھی۔
کیس کا پس منظر
سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف کو ٹی وی ٹاک شو میں ریاستی اداروں کےسربراہان کے خلاف بیانات کے الزام میں 9 اگست کو بنی گالا کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔
شہبازگل کے خلاف تھانہ بنی گالا میں سٹی مجسٹریٹ کی مدعیت میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں اداروں اور ان کےسربراہوں کے خلاف اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔