سعودی عرب کی سرزمین پر پہلی مرتبہ باکسنگ کے لئے آنے والی دو خواتین دنیا بھرکی طرح سعودی لڑکیوں کواس کھیل کی جانب ترغیب دے رہی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق صومالی نژاد برطانوی فائٹررملا علی ہفتے کے روز جدہ میں “ریڈ سی باکسنگ ایونٹ” میں ڈومینیکن ریپبلک کی کرسٹل گارشیا نووا سے مقابلہ کریں گی۔
رملا علی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے، نہ صرف اس ملک میں بلکہ پوری دنیا میں باکسنگ سے وابستہ نوجوان لڑکیوں اورخواتین کی آمد متاثرکن ہوگی۔
دوسری کھلاڑی کرسٹل گارشیا نووا نے کہا کہ وہ “خوش قسمت” ہیں کہ انہیں سعودی عرب میں خواتین کے پہلے باکسنگ میچ میں حصہ لینے کا موقع ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام نوجوان خواتین کے لیے پیغام ہے کہ باکسنگ صرف مردوں کے لیے نہیں، باکسنگ خواتین کے لیے بھی ہے، دنیا کی تمام خواتین باکسنگ سیکھ سکتی ہیں اوراس شعبے میں آگے جاسکتی ہیں۔
سعودی عرب میں حکام کی جانب سے روایتی طور پر کھیلوں میں خواتین کی شرکت پرپابندی عائد ہے۔ لیکن حالیہ برسوں میں کھیلوں اور روزمرہ کی زندگی میں خواتین کے حقوق سے متعلق بے مثال پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے منصوبے کے تحت دیگر شعبہ جات سمیت سعودی عرب میں کھیلوں کی ترقی کوبھی فروغ دیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ مملکت میں پہلی باراسکول میں لڑکیوں کو “فزیکل ایجوکیشن” کی تربیت بھی دی جائے گی۔