لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور کابینہ کی نااہلی سے متعلق درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما عندلیب عباس کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ نے اشتہاری ملزمان کے ساتھ ملاقاتیں کیں، بیرون ملک مقیم اشتہاری ملزمان سے سرکاری رازوں پر مشاورت کی گئی، شہباز شریف سمیت ان کی کابینہ نے قانون کی خلاف وزری کی ہے۔ عدالت انہیں نااہل کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کس اختیار کے تحت وزیراعظم کو نااہل کرسکتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے تیاری کے لیے مزید مہلت طلب کی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ آپ نے چھٹیوں میں کیس زور دے کر لگوایا ہے، مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے پر خارج کر دی۔
‘جتنا مرضی تاخیر کرلیں ہم ان کے پیچھے ہیں’
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رہنما عندلیب عباس نے کہا کہ شہباز شریف اور اس کی کابینہ نے لندن میں اشتہاری ملزمان کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ ملکی راز ڈیسکس کئے،ہمارا کیس بالکل اوپن ہے۔
عندلیب عباس نے مزید کہا کہ عدالت میں درخواست لے کر آتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ آپ نے دستاویزات نہیں لگائی اور کبھی کہا جاتا ہے کہ درخواست پر دستخط نہیں کیے، جتنا مرضی تاخیر کرلیں ہم ان کے پیچھے ہیں۔