فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ پر تشدد اور انسانیت سوز سلوک کرنے والے 5 ملزمان کو عدالت نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
مرکزی ملزم صنعت کار شیخ دانش کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، جبکہ ملزمہ ماہم نے تمام واقعہ جھوٹا اور من گھڑت قرار دے دیا۔
میڈیکل کی طالبہ خدیجہ کو بھائی سمیت اغواء اور تشدد کیس میں گرفتار پانچ ملزمان کو پولیس نے مقامی عدالت میں پیش کیا۔
ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے ملزمان ماہم، خان محمد، شعیب، فیضان اور اصغر کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ملزمہ ماہم کے حوالے سے نیا انکشاف
کیس کی اہم ملزمہ ماہم کے حوالے سے بھی نیا انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق وہ مرکزی ملزم صنعت کار شیخ دانش کی سیکرٹری نہیں بلکہ بیوی ہے۔
ملزمہ ماہم کا عدالت میں کہنا تھا کہ طالبہ خدیجہ پر انہوں نے کوئی تشدد نہیں کیا اور نہ ہی اسے اغواء کیا گیا، بلکہ وہ خود بھائی کو لے کر ان کے گھر آئی۔
ماہم کا کہنا تھا کہ خدیجہ نے بلیک میلنگ کیلئے گینگ بنا رکھا ہے۔ جس کے تمام ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔
ملزمہ نے یہ بھی بتایا کہ انا شیخ کی عمر 13 سال ہے اور وہ طالبہ خدیجہ کی سہیلی نہیں ہے، خدیجہ نے انا شیخ کے خلاف گندی زبان استعمال کی۔
سلحہ اور شراب کی برآمدگی
سی پی او فیصل آباد عمر سعید کا کہنا ہے کہ ملزم شیخ دانش کی بیٹی انا شیخ کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، شیخ دانش کے گھر سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور شراب کی بوتلیں بھی برآمد ہوئی ہیں، برآمد ہونے والے اسلحے کی تصدیق کی جارہی ہے۔
سائبر کرائم متحرک
طالبہ خدیجہ پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بھی متحرک ہوگیا ہے، ملزمان اور متاثرہ طالبہ کے موبائل فونز فرانزک کیلئے سائنس لیبارٹری بھجوائے جا رہے ہیں۔
ویڈیو وائرل
طالبہ خدیجہ کو مبینہ طور پر شادی کے لیے رضامند نہ ہونے، اغواء کے بعد تشدد کا نشانہ بنانے اور اس کے بال کاٹے جانے کی ویڈیو کا سوشل میڈیا پر بھی خوب چرچا رہا، اور سول سوسائٹی کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔