ٹوئٹرپر آج اچانک فیشن ڈیزائنر ماریہ بی ٹرینڈ کرنے لگیں جس کی وجہ ماریہ بی کی خواجہ سرا مہرب معز اعوان سے متعلق کئی پوسٹ تھیں انہوں نے دعوی کیا کہ مہرب معز اعوان خاتون کے روپ میں مرد ہیں ۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب گزشتہ روز ٹرانس جینڈر کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی مہرب معز اعوان کو انٹرنیشنل اسکول آف لاہور (آئی ایس ایل) نے’ٹیڈ ٹاک’ شو میں بطور مہمان مدعو کرنے سے روک دیا تھا اس بات کی اطلاع خود خواجہ سرا مہرب معز اعوان نے اپنی ٹوئٹس کے ذریعے دی ۔
مہرب معز اعوان نے سلسلہ وار ٹوئٹس میں لکھا کہ انہیں اسکول انتطامیہ نے بتایا کہ بچوں کے والدین نہیں چاہتے کہ مخنث افراد ان کے بچوں کے سامنے آکر خطاب کریں اس لیے انہیں شو میں بطور مہمان آنے کی اجازت نہیں ۔
انہوں نے ایک ٹوئٹ میں اسکول انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے شو میں بطور مہمان شرکت کرنے والے دیگر افراد سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ان سے اظہار یکجہتی کے طور پر شو کا بائیکاٹ کریں۔
ان ٹوئٹس کے بعد فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے آج خواجہ سرا مہرب معز کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے ساری توجہ اپنی جانب منبدول کرالی ۔
ماریہ بی نے انسٹاگرام اسٹوریز شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مہرب معز کو مخنث افراد میں شامل کرنا دھوکہ ہوگا، ہمیں خواجہ سرا افراد سے ہمدردی ہے مگر مہرب معز اعوان مخنث کمیونٹی سے تعلق نہیں رکھتے، مہرب نے خود کو مرد ہونے کے باوجود سوشل میڈیا پر خاتون بنا کر رکھا ہوا ہے اور ہمارے بچوں کے لیے صنفی مسائل اور فرق کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔
ماریہ بی نے انٹرنیشنل اسکول آف لاہور کی جانب سے مہرب معز اعوان کو ‘ٹیڈ ٹاک’ شو میں بطور مہمان مدعو کرنے کا فیصلہ واپس لینے پر خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے اسکول انتظامیہ کا ساتھ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے بھی اسی اسکول میں پڑھتے ہیں اور وہ بطور والدہ کبھی نہیں چاہیں گی کہ غلط لوگ ان کے بچوں کے سامنے خطاب کریں۔
ماریہ بی نے لکھا کہ انہوں نے ایک بار مہرب معز اعوان کی انسٹاگرام پر پانچ منٹ تک ویڈیو دیکھی، جس میں انہوں نے انتہائی بیہودہ گفتگو کی اور شراب نوشی سمیت دیگر ممنوعہ چیزوں کی تشہیر کی۔
فیشن ڈیزائنرکا کہنا تھا کہ اب ان جیسے لوگ ہمارے بچوں کے لیے رول ماڈل بنیں گے اور وہ ان کے سامنے آکر تقریریں کریں گے؟ ساتھ ہی انہوں نے سوال اٹھایا کہ مہرب معز اعوان کے پاس کس طرح کا اعزاز ہے، انہیں کس ادارے نے کون سا ایوارڈ دے رکھا ہے؟
ان سارے بیانات کے بعد مہرب معز اعوان سیمت دیگر صارفین نے فیشن ڈیزائنر کو تنقید کا نشانہ بنایا.
بعض سوشل میڈیا صارفین نے ماریہ بی کے بیان کی حمایت بھی کی ۔