ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے شہباز گل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹوں کیلئے پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔
شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی جبکہ شہباز گل کے وکلاء سلمان صفدر اور فیصل چوہدری عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
پولیس کے تفتیشی افسر نے ریکارڈ عدالت کے سامنے پیش کیا جس کے بعد دلائل کا آغاز ہوا۔
شہباز گل کے وکیل سلمان صفدر نے اپنے دلائل میں جنرل مرزا اسلم بیگ اور ایئر چیف مارشل اصغر خان کیس کا حوالہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آپ نے دیکھنا ہے کہ مجسٹریٹ نے کیا زیادتی کی ہے؟
وکیل شہباز گل نے مؤقف اپنایا کہ شہباز گِل نے لمبا جواب دیا جس میں کچھ باتیں غلط کہہ دی گئیں۔ لیکن وہ بغاوت، سازش یا جرم میں نہیں آتیں، کیس سیاسی انتقام لینے کیلئے بنایا ہے۔
وکیل نے کہا کہ شہباز گل کے پرائیویٹ حصوں پر تشدد کیاگیا جن کی تصاویرموجود ہیں، یہ مزید تشدد کے تعاقب میں ہیں جوقابل قبول نہیں ہے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور شہباز گل کے وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کیے۔اسپیشل پراسیکیوٹر نے مجسٹریٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عام مقدمات میں بھی آٹھ روز کا ریمانڈ ملتا ہے، یہ تو پھر بغاوت کی دفعات کے تحت درج مقدمہ ہے۔