پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے موصول لیٹر آف انٹینٹ (خط ارادیت) پر دستخط کردئیے، آئی ایم ایف لیٹر ملنے کے بعد بورڈ اجلاس کی تاریخ طے کرے گا۔
آئی ایم ایف ایکشن پالیسی کے تحت پاکستان کو 350 ارب روپے کے اضافی ٹیکس جمع کرنا ہوں گے۔
قرضے کی رقوم کی وصولی کیلئے باضابطہ خط و کتابت کا سلسلہ آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے، سیکرٹری خزانہ نے آئی ایم ایف کی جانب سے موصول لیٹر آف انٹینٹ (خط ارادیت) پر دستخط کردئیے۔
آئی ایم ایف لیٹر موصول ہونے پر بورڈ اجلاس کی تاریخ طے کرے گا جس میں پاکستان کیلئےآئندہ قسط کی منظوری دی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ میمورینڈم آف اکنامک اینڈ فنانس پالیسی کے تحت پاکستان کو 10 بڑے اہداف پر عملدرآمد کرنا ہوگا، 350 ارب روپے کے اضافی ٹیکس، پٹرولیم مصنوعات پرمرحلہ وارفی لیٹر 50 روپے لیوی بجلی اورگیس کے بلوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بنک کو مکمل خودمختاری دینا، بنکوں کے قرضوں پرمنافع کی شرح متعین کرنے کا اختیار، صوبوں کے سرپلس کے ذریعے وفاقی خساروں سے نمٹنے اورڈالرکی قدر کا مارکیٹ کے ذریعے تعین کرنا شرائط کا حصہ ہیں۔
اسی طرح پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو عالمی منڈی میں فی بیرل ریٹ سے منسلک کیا جائیگا، بنکوں سے لیے گئے قرضوں کی واپسی یقینی بنانا ہوں گی اورپراپرٹی سیکٹرپرلگائے گئے ٹیکس کی وصولی کی نگرانی کی جائے گی۔