سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل نے اپنے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل نے اپنے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومتی درخواست پر شہباز گل کو نوٹس جاری کردیا
شہباز گل نے درخواست میں کہا کہ میرے خلاف بدنیتی پر مبنی اورخلاف قانون مقدمہ درج کیا گیا، پولیس نے محض حکومت وقت سے وفاداری دکھانے کے لیے پرچہ کاٹا، مقدمہ محض حکومت کے سیاسی ایجنڈے کی تسکین کے لیے درج کیا گیا۔
شہباز گل نے مزید کہا کہ ظلم سے پناہ لینے کے لیے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکٹانے کے سوا چارہ نہیں۔
مزید پڑھیں: شہباز گل بنی گالہ سے گرفتار، بغاوت کا مقدمہ درج
پی ٹی آئی رہنما نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت میرے خلاف درج ایف آئی آر کالعدم قرار دے اور اخراج مقدمہ کی درخواست منظور کرے۔
شہباز گل کی گرفتاری کا پس منظر
پولیس نے 9سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف کو ٹی وی ٹاک شو میں ریاستی اداروں کے سربراہان کے خلاف بیانات کے الزام میں بنی گالا سے گرفتار کیا تھا۔
شہبازگل کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسارمیں سٹی مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ چانڈیو کی مدعیت میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر میں اداروں اور ان کےسربراہوں کے خلاف اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
شہباز گل کے خلاف مقدمہ نمبر 691/22 تھانہ کوہسار میں درج ہوا اور اس میں دفعات 505، 120، 153، 124 اور 131 لگائی گئیں۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ شہباز گل نے فوج اور سول اداروں کے افسران کو بغاوت پراکسایا، ملزم نے افسران کو احکامات نا ماننے کی تلقین کی اور فرائض کی انجام دہی پر دھمکایا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے تمام الفاظ ساتھیوں سے صلح مشورہ کرکے، ایجنڈے کی تکمیل کے لیے نجی ٹی وی اسکرین پر ادا کئے، شہباز گل کے بیان کا مقصد ملک اور فوج میں بغاوت، تقسیم اور جنگ کرنے پر اُکسانا تھا۔